راولپنڈی کے علاقے ڈھوک غلام علی میں غیرت کے نام پر ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا جہاں ایک بھائی نے اپنے بہنوئی کے بھائی، یعنی جیٹھ کے ساتھ مل کر اپنی ہی بہن کو قتل کر دیا۔ افسوسناک واقعے کا مقدمہ تھانہ روات میں تعینات اے ایس آئی اسد علی کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پولیس اہلکار معمول کے گشت پر تھے جب اچانک فائرنگ اور چیخ و پکار کی آواز سنائی دی۔ اہلکار جب جائے وقوعہ پر پہنچے تو انہوں نے دو مسلح افراد کو ایک مکان سے نکلتے ہوئے دیکھا جو گلیوں میں فرار ہو گئے۔ مکان کے اندر داخل ہونے پر پولیس کو ایک نوجوان خاتون، زہرش فیصل، کی خون میں لت پت لاش صوفے پر ملی جو موقع پر ہی دم توڑ چکی تھی۔
تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ فرار ہونے والے دونوں افراد، نفیس اختر (مقتولہ کا بھائی) اور نوید کیانی (مقتولہ کا جیٹھ)، نے باہم مشورے سے زہرش کو تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر گولی مار کر قتل کر دیا۔ دونوں کو مقتولہ کے مختلف افراد سے میل جول پر اعتراض تھا، جسے انہوں نے ’غیرت‘ کا معاملہ قرار دیا۔ زہرش کی شادی اپنے ہی خاندان میں فیصل محمود نامی شخص سے ہوئی تھی، اور اس کے دو کم سن بچے ہیں — ایک تین سالہ بیٹی اور ڈیڑھ سالہ بیٹا۔ زہرش کا شوہر ایک نجی ہوٹل میں تندور پر کام کرتا ہے۔ اس اندوہناک واقعے نے اہلِ علاقہ کو بھی لرزا کر رکھ دیا ہے۔
پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنے شروع کر دیے ہیں۔ جبکہ مقتولہ کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ اس افسوسناک قتل نے معاشرے میں ’غیرت‘ کے نام پر ہونے والے مظالم پر ایک بار پھر سوالات اٹھا دیے ہیں۔