لاہور: معروف پاکستانی اداکارہ اور ماڈل سنیتا مارشل نے حالیہ ایک مارننگ شو میں شرکت کے دوران ایسا بیان دیا ہے جو سوشل میڈیا اور عوامی حلقوں میں موضوعِ بحث بن گیا ہے۔ اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بچوں کے بوائے فرینڈ یا گرل فرینڈ ہونا "عام اور نارمل بات” ہے، اور والدین کو اس حوالے سے سخت ردعمل کے بجائے سمجھداری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
سنیتا مارشل نے پروگرام کے دوران اپنے شوہر اداکار حسن احمد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بچے ابھی چھوٹے ہیں اور انہیں علم نہیں کہ ان کے بچوں کی ایسی کوئی دوستی ہے یا نہیں، لیکن وہ حسن احمد کو کبھی کبھار سمجھاتی رہتی ہیں کہ آج کل کی دنیا میں اس عمر میں ایسی باتیں غیر معمولی نہیں رہیں۔ اداکارہ نے گفتگو کے دوران اس بات پر زور دیا کہ ہمارے معاشرے میں اکثر مرد حضرات غصے والے ہوتے ہیں اور بیوی کی بات کم سنتے ہیں، اسی لیے ضروری ہے کہ خواتین اپنے شوہروں کو آہستگی اور محبت کے ساتھ بچوں کے بدلتے رجحانات کے بارے میں سمجھائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر والدین ذہنی طور پر تیار ہوں تو جب بچوں سے متعلق کوئی بات اچانک سامنے آئے، تو وہ جذباتی دھچکا برداشت کر سکتے ہیں۔
سنیتا مارشل کا یہ بیان ایک طرف جہاں بعض حلقوں میں "حقیقت پسندانہ اور جدید طرزِ فکر” کے طور پر سراہا جا رہا ہے، وہیں کئی سوشل میڈیا صارفین اور قدامت پسند افراد نے اس پر شدید تنقید کی ہے۔ مخالفین کا کہنا ہے کہ بچوں کی ایسی سرگرمیوں کو "نارمل” کہنا ہمارے معاشرتی اور مذہبی اقدار کے خلاف ہے، اور اس سے خاندانی نظام پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
ماہرینِ نفسیات اور سماجی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ والدین کا اپنے بچوں کے ساتھ دوستانہ رویہ رکھنا اہم ہے، لیکن بچوں کی جذباتی اور سماجی نشوونما میں توازن برقرار رکھنا بھی ضروری ہے۔ ایسی باتوں کو کھلے دل سے سننا ایک طرف، لیکن انہیں وقت سے پہلے "نارمل” قرار دینا ایک حساس معاملہ ہے جس میں احتیاط برتنی چاہیے۔