)ایم وائے کے نیوز ٹی وی)اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے پاکستانی ناظرین کے لیے ایک انتہائی دلچسپ اور غیر معمولی خبر سامنے آئی ہے جو بین الاقوامی شہرت رکھنے والے برطانوی سوشل میڈیا انفلوئنسر، لارڈ مائلز کی زندگی کے ایک انوکھے واقعے پر مبنی ہے۔ ایک سال قبل دبئی کے ایک ہوٹل میں قیام کے دوران کھو جانے والے ان کے ایپل ائیرپوڈز بالآخر پاکستان کے شہر جہلم میں بازیاب ہو گئے، اور یہ کارنامہ ممکن ہوا مقامی پولیس کی حاضر دماغی، جدید ٹیکنالوجی اور سوشل میڈیا کے حیران کن امتزاج سے۔
برطانوی انفلوئنسر، جنہیں سوشل میڈیا پر "لارڈ مائلز” کے نام سے جانا جاتا ہے، نے اپنے ائیرپوڈز کی گمشدگی کے فوراً بعد اپنے آئی فون میں "لاسٹ موڈ” فیچر فعال کر رکھا تھا، جس کی مدد سے کسی بھی وقت ائیرپوڈز آن لائن ہوتے ہی ان کی لوکیشن کا سراغ لگایا جا سکتا تھا۔ کئی مہینوں کی خاموشی کے بعد بالآخر یہ حیران کن انکشاف ہوا کہ کھوئے ہوئے ائیرپوڈز دبئی سے ہزاروں کلومیٹر دور پاکستان کے ضلع جہلم کی ایک یونین کونسل کالا گجراں میں کسی کے زیرِ استعمال ہیں۔
پاکستان میں کسی براہ راست رابطے کی غیر موجودگی کے باعث لارڈ مائلز نے اپنے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر جہلم پولیس کو ٹیگ کرتے ہوئے مقام کی تفصیلات پوسٹ کیں، جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں۔ اس غیر معمولی نوعیت کے کیس پر ڈی پی او جہلم، طارق عزیز سندھو نے فوری نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو ہدایت دی کہ ان گھروں کی نشاندہی کی جائے جن کے مکین بیرون ملک، بالخصوص دبئی میں مقیم ہیں۔ تحقیقات میں معلوم ہوا کہ علاقے کے چار افراد دبئی میں کام کرتے ہیں، جن میں سے ایک اس وقت پاکستان میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ چھٹیاں گزار رہا تھا۔ پولیس نے جب اس شخص کو تفتیش کے لیے طلب کیا تو اس نے اعتراف کیا کہ مذکورہ ائیرپوڈز اس کے پاس ہیں، تاہم اس نے دعویٰ کیا کہ یہ ائیرپوڈز دبئی میں ایک بھارتی شہری سے خریدے تھے اور وہ لاعلم تھا کہ یہ کسی اور کی ملکیت ہیں۔
پولیس نے ملزم کی وضاحت کو تسلیم کرتے ہوئے ائیرپوڈز کو اپنی تحویل میں لے لیا اور فوری طور پر لارڈ مائلز سے رابطہ کیا تاکہ انہیں بتایا جا سکے کہ ان کا قیمتی سامان بازیاب کر لیا گیا ہے۔ لارڈ مائلز کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ خود پاکستان آ کر یہ ائیرپوڈز وصول کریں یا پھر بذریعہ ڈاک ان تک پہنچا دیے جائیں۔