سیالکوٹ کے حلقہ پی پی 52 کے ضمنی انتخاب کے بعد سیاسی درجہ حرارت ایک بار پھر عروج پر پہنچ گیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار فاخر نشاط گھمن نے غیر متوقع اور دھماکہ خیز انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ انتخابی نتائج سے پہلے ہی فارم 45 تیار کر لیے گئے تھے، اور اس بار مبینہ دھاندلی کے انداز میں "نیا طریقہ واردات” اپنایا گیا۔
فاخر نشاط نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جب ووٹرز لائن میں کھڑے تھے، تبھی نتائج تیار کیے جا رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ فارم 45 اپنی مرضی سے تیار کیے گئے، شفاف الیکشن کے تمام دعوے دھری کے دھری رہ گئے۔ انہوں نے واضح طور پر اعلان کیا کہ "ہم ان نتائج کو کسی صورت تسلیم نہیں کرتے” اور اس معاملے پر پارٹی قیادت کے ساتھ مل کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی امیدوار حنا ارشد وڑائچ نے 78,419 ووٹ حاصل کیے، جبکہ فاخر نشاط گھمن 40,037 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ حنا وڑائچ کو 38,382 ووٹوں کی برتری حاصل ہوئی، جسے مسلم لیگ (ن) نے عوامی اعتماد کا مظہر قرار دیا، جبکہ پی ٹی آئی نے اسے "مسلط شدہ کامیابی” کہا۔
پورے دن پولنگ کے دوران کئی پولنگ اسٹیشنز پر کشیدگی، نعرے بازی، اور کارکنوں کے مابین جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئیں۔ اس تمام تر صورتحال نے انتخابات کی شفافیت پر سوالیہ نشان لگا دیے ہیں۔