اسلام آباد (ایم وائے کے نیوز) — وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں بھارت کی جانب سے آبی جارحیت کے خدشے کے پیش نظر پاکستان کی واٹر سیکیورٹی کے لیے اہم اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے حالیہ کشیدگی کے دوران پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی دھمکیاں تشویش ناک ہیں اور حکومت اس خطرے سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔
قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کے دوران محمد اورنگزیب نے کہا کہ بھارت کی جانب سے دریاؤں کے پانی کو روکنے کی کوششیں پاکستان کے لیے وجودی خطرہ ہیں، کیونکہ پانی ہماری زرعی معیشت اور قومی بقا کا ضامن ہے۔ حکومت ان ناپاک عزائم کا مؤثر جواب دینے کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ حکومت نے نیشنل واٹر پالیسی 2018 کے تحت طویل المدتی منصوبہ بندی کرتے ہوئے آئندہ مالی سال کے دوران متعدد اقدامات کا فیصلہ کیا ہے، جن میں سب سے اہم درج ذیل ہیں واٹر اسٹوریج میں 10 بلین ایکڑ فٹ کا اضافہ, پانی کے ضیاع میں 35 فیصد تک کمی, انڈس واٹر کی رئیل ٹائم مانیٹرنگ انہوں نے کہا کہ گزشتہ مالی سال میں حکومت نے پانی سے متعلقہ منصوبوں پر 295 ارب روپے خرچ کیے، جب کہ آئندہ مالی سال میں اس مد میں 133 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
منصوبوں کی تفصیلات کچھ یوں ہیں بھاشا ڈیم کے لیے 32.7 ارب روپے, مہمند ڈیم کے لیے 35.7 ارب روپے, کے-فور منصوبے کے لیے 3.2 ارب روپے, انڈس بیسن سسٹم کی بہتری کے لیے 4.4 ارب روپے اور کچھی کینال فلڈ ڈیمیج کی بحالی کے لیے 69 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان اپنے آبی وسائل کے تحفظ اور مؤثر استعمال کے لیے قومی سطح پر یکسو ہے۔ ان اقدامات کا مقصد صرف بھارت کی ممکنہ آبی جارحیت سے نمٹنا نہیں بلکہ پاکستان کے اندر پانی کی دستیابی، ذخیرہ اندوزی، اور تقسیم کو بھی بہتر بنانا ہے۔