اسلام آباد (ایم وائے کے نیوز) وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2025-26 کے دوران ملک کے پسماندہ اور دور دراز علاقوں میں 11 نئے دانش سکولوں کے قیام کا اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تعلیم کے فروغ اور معاشرتی مساوات کے فروغ کے لیے عملی اقدامات اٹھا رہی ہے، اور اس مقصد کے تحت دانش سکولوں کا دائرہ کار وسیع کیا جا رہا ہے۔
وزیر خزانہ کے مطابق آئندہ مالی سال میں 9.8 ارب روپے کی خطیر رقم دانش سکولوں کے قیام کیلئے مختص کی گئی ہے۔ نئے دانش سکولوں میں سے تین آزاد کشمیر، تین گلگت بلتستان، چار بلوچستان اور ایک اسلام آباد میں قائم کیا جائے گا۔ ان سکولوں کا مقصد ان علاقوں کے ذہین مگر معاشی طور پر کمزور پس منظر سے تعلق رکھنے والے بچوں کو معیاری تعلیم کی سہولت فراہم کرنا ہے۔
محمد اورنگزیب نے مزید اعلان کیا کہ اسلام آباد میں "دانش یونیورسٹی” بھی قائم کی جائے گی، جو دانش سکولوں میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کو اعلیٰ تعلیم کے یکساں مواقع فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ یونیورسٹی دانش سکول سسٹم کا تسلسل ہوگی اور ملک کے محروم طبقے کو ترقی کی دوڑ میں شامل کرنے کا ذریعہ بنے گی۔ حکومت کے مطابق اس منصوبے کا مقصد نہ صرف تعلیمی معیار کو بہتر بنانا ہے بلکہ ملک بھر میں تعلیمی ناہمواری کو بھی کم کرنا ہے، تاکہ کوئی بھی بچہ صرف اپنی مالی حیثیت کی بنیاد پر معیاری تعلیم سے محروم نہ رہے۔