کوئٹہ (ایم وائے کے نیوز) — وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے خضدار میں بچوں کی بس پر ہونے والے دہشتگرد حملے کو بزدلانہ اور انسانیت سوز کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردوں نے معصوم بچوں کو سافٹ ٹارگٹ کے طور پر نشانہ بنایا، اور یہ حملہ ایک منظم سازش کا حصہ ہے جس میں بھارت اور اس کے حواری ملوث ہیں۔
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے بتایا کہ دہشتگردی کا نشانہ بننے والی بس میں 44 بچے سوار تھے اور یہ حملہ آئی ای ڈی دھماکے کے ذریعے کیا گیا، یہ خودکش حملہ نہیں تھا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "ہمیں اس نوعیت کے خطرات کی اطلاعات تو تھیں، مگر یہ اندازہ نہیں تھا کہ دشمن اتنا نیچے گر جائے گا کہ معصوم بچوں کو نشانہ بنائے گا۔”
سرفراز بگٹی نے اعلان کیا کہ حکومت ان معصوم جانوں کے خون کا حساب لے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ "ٹرین حملے اور نوشکی واقعے کے دہشتگردوں کو ہم نے انجام تک پہنچایا، اور اس حملے کے ذمہ داروں کو بھی چن چن کر جہنم واصل کریں گے۔”
انہوں نے واضح کیا کہ دہشتگرد بھارت سے فنڈنگ لے کر بلوچستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اور افغان عبوری حکومت کو بھی خبردار کیا کہ ان کی سرزمین بارہا پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے، جو ناقابل قبول ہے۔
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ ریاست کے پاس پوری صلاحیت ہے کہ دہشتگردوں کو ان کے انجام تک پہنچایا جائے، اور اب وقت آ گیا ہے کہ قوم بحیثیتِ مجموعی فیصلہ کرے کہ دہشتگردی کے خلاف فیصلہ کن کردار ادا کرنا ہے۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ بلوچستان میں امن ضرور لوٹے گا اور ریاست خاموش تماشائی کا کردار نہیں ادا کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ "ہم نہ صرف دہشتگردوں کو مار سکتے ہیں بلکہ ان کے نظریے کو بھی شکست دے سکتے ہیں، کیونکہ دہشتگردی صرف بارود سے نہیں، ذہنوں سے بھی ختم کی جاتی ہے۔”