پشاور (ایم وائے کے نیوز) – خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کے خلاف کارروائیوں کے دوران چونکا دینے والا انکشاف سامنے آیا ہے کہ دہشتگردی کے واقعات میں خواتین بھی ملوث رہی ہیں۔ محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) کی رپورٹ کے مطابق صوبے کے سات اضلاع میں مجموعی طور پر 67 خواتین مختلف دہشتگردانہ سرگرمیوں میں شریک پائی گئی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان میں سے 49 خواتین کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جبکہ 4 خواتین سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں ہلاک ہو چکی ہیں۔ مزید 14 خواتین اب بھی مختلف مقدمات میں مطلوب ہیں، جن کی تلاش جاری ہے۔ سی ٹی ڈی کے مطابق ان خواتین کا تعلق مختلف کالعدم تنظیموں سے رہا ہے۔ ان پر دہشتگردی کی منصوبہ بندی، سہولت کاری اور حملوں میں براہ راست یا بالواسطہ شمولیت جیسے الزامات ہیں۔ سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ خواتین کی گرفتاری اور تفتیش جاری ہے جبکہ دیگر مطلوبہ عناصر کی تلاش کے لیے بھی سیکیورٹی ادارے متحرک ہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق خواتین کی اس طرح دہشتگردی میں شمولیت نہ صرف تشویشناک ہے بلکہ یہ دہشتگرد تنظیموں کی بدلتی حکمت عملی کی عکاسی بھی کرتی ہے۔ سیکیورٹی اداروں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ مشکوک سرگرمیوں کی اطلاع فوری طور پر متعلقہ حکام کو دیں تاکہ دہشتگردی کے اس نئے خطرے کا مؤثر انداز میں مقابلہ کیا جا سکے۔