اسلام آباد (ایم وائے کے نیوز ٹی وی): انسدادِ دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں 26 نومبر کو ہونے والے احتجاج کے مقدمے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، عدالت نے تین نامزد ملزمان پر فردِ جرم عائد کر دی ہے، جب کہ سابق خاتونِ اول بشریٰ بی بی اور پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما علی امین گنڈاپور کے خلاف مقدمے کا چالان تاحال عدالت میں جمع نہیں کرایا جا سکا۔
ذرائع کے مطابق انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے تھانہ کراچی کمپنی میں درج مقدمے کی سماعت کی۔ کیس کے دوران تین زیر حراست ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی، جنہوں نے صحت جرم سے انکار کیا۔ عدالت نے مقدمے کی اگلی سماعت 13 جولائی مقرر کرتے ہوئے پراسیکیوشن کو ہدایت کی ہے کہ آئندہ سماعت پر گواہوں کے بیانات ریکارڈ کروائے جائیں۔
ذرائع کے مطابق مقدمے میں سابق خاتون اول بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور بھی نامزد ملزمان میں شامل ہیں۔ بشریٰ بی بی اس مقدمے میں عبوری ضمانت پر ہیں، جب کہ علی امین گنڈاپور کی قانونی حیثیت بدستور زیر التوا ہے کیونکہ دونوں کے خلاف مقدمے کا چالان ابھی تک پیش نہیں کیا گیا۔ کیس کے پس منظر میں بتایا گیا ہے کہ 26 نومبر 2022 کو اسلام آباد میں ہونے والے پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران امن و امان کی صورتحال بگڑنے پر تھانہ کراچی کمپنی میں انسدادِ دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں پی ٹی آئی کے اعلیٰ قیادت کے کئی افراد کو بھی نامزد کیا گیا۔ پولیس اور تفتیشی ادارے اس وقت چالان کی تیاری مکمل کر رہے ہیں، اور توقع کی جا رہی ہے کہ آئندہ سماعت سے قبل عدالت میں مکمل چالان پیش کر دیا جائے گا۔