لاہور (ایم وائے کے نیوز ٹی وی) پنجاب کی وزیر اطلاعات و ثقافت عظمیٰ بخاری نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی اندرونی سیاست میں ایسی گہری دراڑیں پڑ چکی ہیں کہ پارٹی بانی کو نہ صرف جماعت نے بلکہ ان کی اپنی بہن علیمہ خان نے بھی سیاسی منظرنامے سے مائنس کر دیا ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ تاریخ کا انصاف دیکھیے، جو شخص کبھی تین بار کے منتخب وزیراعظم نواز شریف کو سیاست سے نکالنے نکلا تھا، آج خود پارٹی سے نکالا جا چکا ہے، نہ گھر میں رہا نہ پارٹی میں۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے سیاسی کردار کو اُن کے قریبی ساتھی اور خاندان کے افراد بھی تسلیم کرنے سے انکاری ہو چکے ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے پی ٹی آئی کے اندر جاری خلفشار پر روشنی ڈالتے ہوئے انکشاف کیا کہ علیمہ خان، جو پارٹی بانی کی ہمشیرہ ہیں، مسلسل خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے خلاف سازشیں کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے علی امین گنڈاپور نے خود بھی اپنے خلاف سازشوں کا اعتراف کیا ہے۔ اگر وہ صوبائی بجٹ منظور نہ کرواتے تو انہیں آئینی طور پر وزارت اعلیٰ کے منصب سے دستبردار ہونا پڑتا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا ونگ اور علیمہ خان کے حمایت یافتہ گروپ نے گنڈاپور کے خلاف منظم مہم شروع کر رکھی ہے۔ عظمیٰ بخاری نے دعویٰ کیا کہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کے تین بڑے گروپ فعال ہیں: ایک گروپ جنید اکبر کی قیادت میں، دوسرا عاطف خان کے زیر اثر جبکہ تیسرا گروپ وہ افراد ہیں جو پارٹی سے بغاوت کر چکے ہیں۔ ان کے مطابق وفاقی سطح پر بھی پی ٹی آئی تین واضح گروہوں میں تقسیم ہو چکی ہے، جس کے باعث پارٹی کا نظم و نسق شدید بحران کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا گزشتہ 12 سال سے غیر سنجیدہ اور کرپٹ عناصر کے رحم و کرم پر ہے، اور صوبے کی عوام اس نااہلی کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔
پنجاب حکومت کی کارکردگی کا دفاع کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز نے گڈ گورننس، شفافیت اور میرٹ کی جو مثال قائم کی ہے، وہ ملک بھر کے لیے رول ماڈل بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز نہ صرف پنجاب بلکہ تمام وزرائے اعلیٰ میں کارکردگی کے لحاظ سے سرفہرست ہیں۔