پشاور (ایم وائے کے نیوز) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ خان کو 1 ارب روپے ہرجانے کا قانونی نوٹس بھجوا دیا ہے۔ قانونی کارروائی کا یہ فیصلہ ڈاکٹر عباد اللہ کے اس بیان کے بعد کیا گیا جس میں انہوں نے وزیراعلیٰ کو مبینہ کوہستان سکینڈل کا مرکزی کردار قرار دیا تھا۔
ذرائع کے مطابق پی کے 30 سے منتخب رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر عباد اللہ خان کے بیان کو وزیراعلیٰ نے بدنامی اور ساکھ کو نقصان پہنچانے والا قرار دیتے ہوئے ایڈووکیٹ علی عظیم آفریدی کے ذریعے قانونی نوٹس بھجوایا ہے۔ قانونی نوٹس میں واضح کیا گیا ہے کہ "وزیراعلیٰ کو کسی بھی اسکینڈل سے جوڑنا نہ صرف غیر ذمہ دارانہ ہے بلکہ قانونی حدود کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔” نوٹس کے مطابق اس بیان سے وزیراعلیٰ کی ذاتی، سیاسی اور آئینی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔
مزید کہا گیا ہے کہ اگر ڈاکٹر عباد اللہ خان نے اپنے الزامات پر معافی نہ مانگی اور انہیں واپس نہ لیا تو علی امین گنڈاپور ہتک عزت کے مقدمے کے تحت عدالت سے رجوع کریں گے۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق یہ اقدام خیبرپختونخوا میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان بڑھتی ہوئی محاذ آرائی کا مظہر ہے، اور آئندہ دنوں میں ایوان کے اندر اور باہر ماحول مزید کشیدہ ہونے کا امکان ہے۔ اب یہ دیکھنا باقی ہے کہ ڈاکٹر عباد اللہ اس قانونی چیلنج کا کیا جواب دیتے ہیں اور آیا یہ معاملہ عدالت تک جاتا ہے یا کسی معذرت پر ختم ہوتا ہے۔