پنجاب بھر میں مون سون بارشوں کے آغاز نے جہاں موسم کو خوشگوار کیا، وہیں متعدد علاقوں میں افسوسناک حادثات بھی پیش آئے جن میں کم از کم 7 افراد جاں بحق اور 14 زخمی ہو گئے۔ کئی مقامات پر کچے مکانات کی چھتیں زمین بوس ہو گئیں، جبکہ آسمانی بجلی گرنے اور برساتی نالوں کے باعث بھی قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہوا۔
چونیاں میں شدید بارش کے دوران ایک گھر کی چھت گر گئی، جس کے نتیجے میں دو کم سن بچیاں ملبے تلے دب کر دم توڑ گئیں۔ بہاولنگر میں بھی اسی نوعیت کا حادثہ پیش آیا، جہاں کچے مکان کی چھت گرنے سے 4 سالہ زین جاں بحق ہو گیا۔ اوکاڑہ میں ایک پانچ سالہ بچی چھت گرنے سے جاں بحق ہو گئی، جبکہ میاں چنوں کے برکت چوک باغ میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک نوجوان اپنی جان کی بازی ہار گیا اور ایک شخص زخمی ہو گیا۔
چنیوٹ میں جھنگ روڈ کے قریب ایک برآمدے کی چھت گرنے کے باعث چار افراد زخمی ہو گئے جنہیں فوری طور پر قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ادھر جہلم میں ایک اور المناک واقعہ سامنے آیا، جہاں برساتی نالے میں ایک آٹو رکشہ الٹنے سے 8 افراد پانی میں جا گرے۔ ریسکیو ٹیموں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے 6 افراد کو زندہ نکال لیا، تاہم دو افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں، جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
لاہور میں تیز بارشوں کے باعث لیسکو (LESCO) کے 210 فیڈرز ٹرپ کر گئے، جس کی وجہ سے شہر کے متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔ شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں پانی کی نکاسی کا مناسب بندوبست نہیں ہے۔
پنجاب میں مون سون کے آغاز کے ساتھ ہی انتظامیہ اور ریسکیو اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ ماہرین موسمیات نے آئندہ چند روز میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، جس کے باعث نشیبی علاقوں میں اربن فلڈنگ کا بھی خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔