راولپنڈی (ایم وائے کے نیوز ٹی وی): سے تعلق رکھنے والے خیبرپختونخوا حکومت کے مشیرِ خزانہ مزمل اسلم نے ایک چونکا دینے والا بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان کہیں گے تو صوبائی حکومت پورا بجٹ منسوخ کرنے کو بھی تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "ہم نے وقتی طور پر بجٹ دیا ہے، یہ عارضی بجٹ ہے، اگر قائد کہیں گے تو دس بار بھی بجٹ تبدیل کر دیں گے۔”
اڈیالہ جیل کے قریب میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے مزمل اسلم نے کہا کہ حکومت نے آئینی مدت کے اندر بجٹ پیش کرنا تھا اور منظوری بھی ضروری تھی، تاہم بانیٔ پی ٹی آئی کی ہدایات کا انتظار اب بھی جاری ہے کیونکہ انہیں ملاقات کی اجازت نہیں ملی۔ مشیرِ خزانہ کے مطابق، "بجٹ پیش کرنے سے ایک ہفتہ قبل بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی تھی، انہوں نے کہا تھا بجٹ پیش کرو، بعد میں بات ہوگی۔”
انہوں نے واضح کیا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے سرپلس بجٹ دیا ہے تاکہ مالی نظم و ضبط کا تاثر دیا جا سکے، تاہم ان کے بقول "ہم بجٹ کے خود مالک ہیں، جب اور جیسا چاہیں گے، تبدیل کر سکتے ہیں۔” ان کے مطابق، بجٹ کی نوعیت عارضی ہے کیونکہ بجٹ میں تنخواہیں، ترقیاتی منصوبے، اور نان سیلری اخراجات جیسے اہم معاملات جڑے ہوتے ہیں، جو باضابطہ منظوری کے بغیر ممکن نہیں۔ مزمل اسلم نے اس تاثر کو بھی رد کیا کہ حکومت کو بانی پی ٹی آئی سے ملنے سے روک دیا گیا ہے، ان کا کہنا تھا: "یہ نہ سمجھا جائے کہ ہمیں ان سے ملنے نہیں دیا جائے گا، رابطہ ہمارا قائم ہے۔”
یہ بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب خیبرپختونخوا حکومت کی بجٹ تجاویز پر سیاسی و عوامی حلقوں میں سوالات اٹھائے جا رہے ہیں، اور پی ٹی آئی کی داخلی سیاسی صورتحال بھی کئی گروپوں میں تقسیم کے باعث دباؤ میں ہے۔
مزمل اسلم کا یہ دوٹوک اور غیر روایتی مؤقف ظاہر کرتا ہے کہ خیبرپختونخوا میں مالی پالیسی کے فیصلے اب بھی اڈیالہ جیل کے اندر ہونے والی منظوری کے منتظر ہیں۔