پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ جیولن تھرو چیمپئن اور اولمپین ارشد ندیم نے ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں تاریخ رقم کرنے کے بعد اپنی جیت کو افواجِ پاکستان کے نام کردیا۔ جنوبی کوریا میں ہونے والے ایونٹ کے فائنل میں شاندار کارکردگی کے ذریعے گولڈ میڈل جیتنے والے ارشد ندیم نے 1973 کے بعد پاکستان کو پہلی بار اس ایونٹ میں سونے کا تمغہ دلوایا۔
میاں چنوں میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ارشد ندیم نے جذبات سے بھرپور انداز میں کہا، "میرا یہ میڈل پاکستان کی افواج، قوم اور میرے والدین کی دعاؤں کا نتیجہ ہے — جو بھی ہو، گولڈ تو گولڈ ہوتا ہے۔” انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ عید کے بعد ان کا اگلا ہدف ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ ہے جس کے لیے انگلینڈ میں ٹریننگ شیڈول طے ہے۔ "میرا اگلا پلان میرے کوچ طے کریں گے، لیکن ایک ہی وعدہ ہے — جیت کر واپس آؤں گا۔”
ارشد ندیم کا کہنا تھا کہ ان کے گاؤں میں اسپورٹس اسٹیڈیم کی تعمیر جاری ہے اور وہ نوجوانوں کو دعوت دیتے ہیں کہ آئیں، ان سے سیکھیں اور پاکستان کا نام مزید روشن کریں۔ پنجاب حکومت کی جانب سے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے پر انہوں نے خصوصی شکریہ ادا کیا۔