اسلام آباد/نئی دہلی — پاک بھارت سرحدی کشیدگی کے بعد صورتحال مزید سنگین ہوتی جا رہی ہے، برطانوی اخبار ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق بھارت نے اپنا بحری بیڑہ شمالی بحیرۂ عرب کی جانب روانہ کر دیا ہے، جو اب پاکستان کے ساحلی شہر کراچی کے قریب پہنچ چکا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ بھارتی بحری بیڑہ کراچی سے تقریباً 300 سے 400 میل کے فاصلے پر موجود ہے اور کسی بھی وقت حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ بیڑے میں ایک طیارہ بردار جہاز، تباہ کن جنگی بحری جہاز، فریگیٹس، اور آبدوز شکن جہاز شامل ہیں، جن میں کئی روس-بھارت ساختہ براہموس میزائل سے لیس ہیں۔ یہ میزائل میک 3 کی رفتار سے 500 میل تک ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق بھارت کی جانب سے کراچی پر حملے کی کوئی بھی کوشش نہ صرف پاکستان کی معیشت جس کی 60 فیصد سے زائد تجارت کراچی کی بندرگاہ سے وابستہ ہے بلکہ پورے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔ پاکستان پہلے ہی واضح کر چکا ہے کہ اگر اس کے بحری راستوں کو نشانہ بنانے یا بند کرنے کی کوشش کی گئی تو وہ اپنے نیوکلیئر ڈیٹرنس کے اصولوں کے تحت فیصلہ کن اقدامات کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
دونوں جوہری ممالک کے درمیان کشیدگی کا یہ نیا مرحلہ عالمی برادری کے لیے شدید تشویش کا باعث بن گیا ہے۔ اقوامِ متحدہ اور دیگر عالمی طاقتوں سے صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے سفارتی کوششوں کی توقع کی جا رہی ہے۔