برطانیہ میں ملازمین کی ذہنی دباؤ کو کم کرنے اور انہیں زیادہ آرام کا موقع فراہم کرنے کے لیے اہم فیصلہ کیا گیا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق، برطانیہ کی 200 بڑی کمپنیوں نے مستقل طور پر ہفتے میں 4 دن کام اور 3 دن چھٹی دینے پر اتفاق کر لیا ہے۔
یہ اقدام "4 ڈے ویک فاؤنڈیشن” کی جانب سے چلائی گئی ملک گیر آگاہی مہم کے بعد کیا گیا، جس کا مقصد ملازمین کی کارکردگی کو بہتر بنانا اور ان کی زندگی میں توازن پیدا کرنا ہے۔
اس منصوبے کی حمایت کرنے والی 200 کمپنیوں میں 5 ہزار سے زائد ملازمین کام کرتے ہیں، جو اب ہفتے میں ایک دن کم کام کریں گے لیکن ان کی تنخواہ میں کوئی کمی نہیں ہوگی۔
4 ڈے ویک فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ہفتے میں 5 دن، روزانہ 9 سے 5 بجے تک کام کا نظام ایک صدی پرانا ماڈل ہے، جو اب دورِ حاضر کی ضروریات سے مطابقت نہیں رکھتا۔
انہوں نے کہا کہ کام کے اوقات میں کمی سے ملازمین زیادہ مطمئن اور پیداواری ثابت ہوتے ہیں، اس لیے اس نظام کو عالمی سطح پر اپنانا چاہیے۔
واضح رہے کہ 2 سال قبل بیلجیئم یورپ کا پہلا ملک بنا تھا جس نے ہفتے میں 4 دن کام کے اصول کو باقاعدہ قانون کا حصہ بنایا تھا۔
اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے متفقہ طور پر مذہبی جماعت تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کو انسدادِ دہشتگردی ایکٹ…
اسلام آباد پولیس کے سینئر افسر ایس پی انڈسٹریل ایریا عدیل اکبر کی مبینہ خودکشی کی خبر نے دارالحکومت کی…
فرانسیسی پولیس نے منگل کے روز اُن چوروں کی تلاش تیز کر دی جنہوں نے لوور میوزیم سے قیمتی شاہی…
اسلام آباد (ایم وائے کے نیوز ٹی وی) ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے…
وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے ایک بڑے انکشاف میں بتایا ہے کہ پاکستان آئندہ دو ماہ میں توانائی کے…