نئی دہلی (ایم وائے کے نیوز) — بھارت نے ایک بار پھر اپنی پرانی ضد دہراتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو دو طرفہ معاملہ قرار دے دیا ہے اور جموں و کشمیر پالیسی میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کو مسترد کر دیا ہے۔ ترجمان بھارتی وزارت خارجہ رندھیر جیسوال نے نیوز بریفنگ کے دوران واضح کیا کہ "جموں و کشمیر بھارت کا داخلی اور دو طرفہ مسئلہ ہے، جس پر کوئی بین الاقوامی مداخلت قبول نہیں۔”
ترجمان نے یہ بھی انکشاف کیا کہ پاکستان نے 10 مئی کو دو مرتبہ بھارت سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کو بھی مسترد کر دیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ امریکا نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کرائی ہے۔ بھارتی ترجمان کے مطابق 7 مئی کے حملے اور 10 مئی کی فوجی کارروائی کے بعد جنگ بندی تک امریکی حکام سے صرف جنگ بندی سے متعلق رابطہ ہوا، تجارت یا کسی اور موضوع پر بات نہیں ہوئی۔
ترجمان بھارتی وزارت خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل رکھنے کے اپنے فیصلے پر بھی قائم ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی کشمیر سے متعلق پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور یہ مسئلہ بھارت اور پاکستان کے درمیان ہی طے پائے گا۔