اسلام آباد سے موصولہ اطلاعات کے مطابق حکومت پاکستان نے آپریشن بنیان مرصوص میں غیر معمولی عسکری حکمت عملی اور شاندار کامیابی پر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر (نشانِ امتیاز ملٹری) کو فیلڈ مارشل کے رینک پر ترقی دے دی ہے۔ وہ پاکستان کی تاریخ میں یہ اعزاز پانے والے دوسرے جنرل بن گئے ہیں۔ ان سے قبل 1959 میں جنرل ایوب خان نے خود کو فیلڈ مارشل کا رینک دیا تھا۔
فیلڈ مارشل کا رینک فوجی سروس کا بلند ترین اعزاز تصور کیا جاتا ہے جو کسی جنرل کو غیر معمولی جنگی فتوحات، اعلیٰ عسکری قیادت یا قومی خدمات کے اعتراف میں دیا جاتا ہے۔ یہ ایک فائیو اسٹار رینک ہوتا ہے اور عملی طور پر کسی کمانڈ کا حصہ نہیں ہوتا بلکہ اس کی حیثیت اعزازی اور علامتی ہوتی ہے۔ بیشتر ممالک میں یہ رینک ریٹائرمنٹ یا کریئر کے آخری مرحلے میں دیا جاتا ہے۔
جنرل عاصم منیر کو یہ اعزاز ایک ایسے وقت میں دیا گیا ہے جب پاکستان نے آپریشن بنیان مرصوص میں دشمن کے جارحانہ حملے کو ناکام بنا کر قومی سالمیت اور خودمختاری کا دفاع کیا۔ کابینہ اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف نے ان کی عسکری قیادت کو سراہا اور کہا کہ دشمن کی جارحیت کا بھرپور اور مؤثر جواب دینا جنرل عاصم منیر کی جرات مندانہ حکمت عملی کا ثبوت ہے۔
فوجی تاریخ کے تناظر میں یہ رینک صرف برصغیر کی تین شخصیات کو ملا ہے۔ پاکستان میں جنرل ایوب خان کے بعد اب جنرل عاصم منیر اس فہرست میں شامل ہوئے ہیں، جبکہ بھارت میں 1973 میں جنرل سیم مانک شا کو یہ اعزاز دیا گیا تھا۔ بنگلہ دیش کی تاریخ میں تاحال کسی جنرل کو فیلڈ مارشل نہیں بنایا گیا۔