نئی دہلی (ایم وائے کے نیوز) بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے سابق سربراہ امرجیت سنگھ دلت (اے ایس دلت) نے ایک انٹرویو کے دوران اس وقت سب کو حیران کر دیا جب انہوں نے پاکستان سے متعلق سوال پوچھنے پر نہ صرف صحافی کو گالیاں دیں بلکہ اسے دھکے دے کر باہر بھی نکال دیا۔
تفصیلات کے مطابق ایک مقامی بھارتی صحافی اے ایس دلت کا انٹرویو کر رہا تھا اور دورانِ گفتگو اس نے پہلگام واقعے اور اس کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدہ صورت حال سے متعلق سوالات شروع کر دیے۔ صحافی نے ایک خاص نکتہ اٹھاتے ہوئے پوچھا کہ ’’ہمیں معلوم ہوا ہے کہ آپ نے پاکستان کا دورہ کیا ہے، کیا یہ درست ہے؟‘‘ اس سوال پر اے ایس دلت آپے سے باہر ہو گئے۔ انہوں نے صحافی کو نہایت سخت لہجے میں کہا، ’’مجھے اس بات کا ثبوت دو کہ میں نے پاکستان کا دورہ کیا ہے۔‘‘ چند لمحوں بعد صورت حال مزید خراب ہو گئی جب اے ایس دلت نے صحافی کو گالیاں دینا شروع کر دیں، مائیک اٹھا کر پھینک دیا، اور سختی سے اسے انٹرویو کے کمرے سے باہر نکال دیا۔
یہ واقعہ نہ صرف صحافی برادری کے لیے چونکا دینے والا تھا بلکہ سوشل میڈیا پر بھی تیزی سے وائرل ہو رہا ہے، جہاں کئی صارفین اسے ’’اظہارِ رائے کی آزادی پر حملہ‘‘ قرار دے رہے ہیں۔ بعض حلقوں کا کہنا ہے کہ سابق ’را‘ چیف کی یہ شدید ردعمل اس بات کا عندیہ دے رہا ہے کہ شاید ان کے پاکستان سے متعلق کسی قسم کے روابط پر سوال اٹھانا بھارتی اسٹیبلشمنٹ کے لیے حساس موضوع ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب اے ایس دلت کو پاکستان سے متعلق سوالات پر سخت موقف اختیار کرتے ہوئے دیکھا گیا ہو، مگر کسی صحافی کو اس طرح جسمانی طور پر دھکے دے کر نکالنا اور گالیاں دینا نہ صرف غیر متوقع تھا بلکہ سابق سرکاری اہلکار کے شایانِ شان بھی نہیں سمجھا جا رہا۔ واقعے کے بعد انٹرویو ریکارڈ کرنے والی ٹیم نے فوری طور پر کیمرے بند کر دیے اور معاملے کو دبانے کی کوشش کی، تاہم کچھ ویڈیوز اور آڈیو کلپس لیک ہو کر عوام تک پہنچ گئیں جن میں اے ایس دلت کی آواز میں غصے بھرے جملے اور توہین آمیز الفاظ واضح سنے جا سکتے ہیں۔