لاہور – عیدالاضحیٰ کی آمد کے پیشِ نظر محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبے بھر میں سیکیورٹی اور صفائی کے حوالے سے اہم قدم اٹھاتے ہوئے 5 سے 11 جون تک دفعہ 144 نافذ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس فیصلے کا مقصد شہریوں کے جان و مال کا تحفظ، ماحول کی بہتری اور امن و امان کو برقرار رکھنا بتایا گیا ہے۔
محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق عید کے دوران درج ذیل سرگرمیوں پر مکمل پابندی ہوگی: عوامی مقامات پر سری پائے جلانے، جانوروں کی اوجھڑیاں اور فضلہ مین ہولز، نالیوں یا نہروں میں پھینکنے، غیر منظور شدہ جگہوں پر قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت، دریاؤں، نہروں، جھیلوں اور ڈیمز میں نہانے یا کشتی رانی کرنے، اور اسلحہ یا گولہ بارود کی نمائش۔ اس کے ساتھ ہی حکومت نے واضح ہدایات جاری کی ہیں کہ عیدالاضحیٰ پر صرف پنجاب چیریٹی کمیشن سے رجسٹرڈ ادارے ہی قربانی کی کھالیں جمع کر سکیں گے۔ کسی بھی کالعدم تنظیم کو کھالیں جمع کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
سیکرٹری داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ ضابطہ فوجداری 1898 کی دفعہ 144 (6) کے تحت ان اقدامات کا اطلاق کیا جا رہا ہے، تاکہ ممکنہ خطرات، بے چینی اور ماحولیاتی آلودگی سے بچا جا سکے۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ ان ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیں، ورنہ خلاف ورزی کی صورت میں سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو احکامات جاری کر دیے گئے ہیں کہ وہ دفعہ 144 کے تحت تمام پابندیوں پر سختی سے عمل درآمد کروائیں تاکہ عیدالاضحیٰ پر شہری سکون، صفائی اور امن کا ماحول محسوس کر سکیں۔