اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ایران پر اسرائیلی حملے کو شدید ترین الفاظ میں مسترد کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ جارحیت پہلے سے غیر مستحکم خطے کو مزید بدامنی اور عدم استحکام کی لپیٹ میں لے جا سکتی ہے۔ وزیراعظم نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے فوری مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس ممکنہ جنگ کو روکنے کے لیے سنجیدہ اور مؤثر اقدامات اٹھائیں۔
وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں شہباز شریف نے کہا کہ ہم ایران پر اسرائیل کے جارحانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ اس حملے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر ایرانی عوام سے دلی ہمدردی اور اظہارِ یکجہتی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے بلکہ اس سے مشرق وسطیٰ میں امن و سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔
وزیراعظم نے واضح کیا کہ ایران پر حملہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب خطہ پہلے ہی تنازعات، کشیدگی اور انسانی المیوں سے دوچار ہے۔ ایسے حالات میں طاقت کے استعمال سے معاملات مزید بگڑ سکتے ہیں اور یہ کشیدگی علاقائی جنگ میں تبدیل ہونے کا خدشہ بھی پیدا کر رہی ہے۔
شہباز شریف نے عالمی طاقتوں اور اقوام متحدہ سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی کارروائی کا فوری نوٹس لیں اور خطے میں امن کو یقینی بنانے کے لیے تمام فریقین کو مذاکرات کی میز پر لائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان امن، بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے احترام کا داعی ہے اور ہر قسم کی جارحیت کی مخالفت کرتا ہے۔
وزیراعظم کے اس بیان کو پاکستان کی جانب سے ایران سے اظہارِ یکجہتی اور مشرق وسطیٰ میں امن کے قیام کی خواہش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جب کہ اسرائیل کی جانب سے کی گئی کارروائی کے بعد خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر عالمی سطح پر تشویش میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔