📍 واشنگٹن (ایم وائے کے نیوز ٹی وی) — امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے مشرق وسطیٰ میں امریکی فوجی اڈوں پر حملوں کی تیاری مکمل کر لی ہے، خاص طور پر اگر امریکہ اسرائیل کی جنگ میں عملی طور پر شامل ہوا تو یہ حملے متوقع ہیں۔
امریکی انٹیلی جنس کے مطابق ایران نے میزائل اور دیگر عسکری سازوسامان کو تیار رکھا ہے۔ ممکنہ حملوں کی ابتدا عراق سے ہو سکتی ہے، ایران کی جانب سے آبنائے ہرمز میں بارودی سرنگیں بچھانے کی بھی حکمت عملی زیر غور ہے۔ امریکی حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر جنگ شروع ہوئی تو دائرہ کار بہت وسیع ہو سکتا ہے۔ اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسرائیل، وائٹ ہاؤس پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ ایران کے خلاف کارروائی کی جائے، جس سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔
امریکہ نے تقریباً تین درجن ری فیولنگ طیارے یورپ منتقل کیے ہیں۔ یہ طیارے امریکی لڑاکا طیاروں کو ایندھن فراہم کرنے اور ایران کے خلاف ممکنہ حملوں میں بمبار طیاروں کی رینج بڑھانے میں مدد دے سکتے ہیں۔ نیویارک ٹائمز پہلے بھی یہ رپورٹ دے چکا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران کے فردو جوہری ری ایکٹر کو نشانہ بنانے پر غور کر رہے ہیں، جس کے لیے امریکہ کے پاس 30,000 پاؤنڈ وزنی بنکر بسٹر بم موجود ہے، جو زیر زمین تنصیبات کو تباہ کر سکتا ہے۔