اسلام آباد (ایم وائے کے نیوز ٹی وی) وزیر دفاع خواجہ آصف نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ممکنہ ملاقات کی خبروں کو بے بنیاد اور میڈیا کی ساکھ کو نقصان پہنچانے والا عمل قرار دے دیا ہے۔ ایک پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے ان خبروں پر شدید ردعمل ظاہر کیا۔
پوڈ کاسٹ میں میزبان کی جانب سے سوال کیا گیا کہ کیا نواز شریف واقعی عمران خان سے ملاقات کرنے اڈیالہ جیل جا سکتے ہیں؟ اس پر وزیر دفاع نے واضح کیا کہ ایسی باتوں میں کوئی حقیقت نہیں اور محض قیاس آرائی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے اس خبر کو سینئر صحافی کامران شاہد سے منسوب کرتے ہوئے کہا کہ کامران کے والد کا نواز شریف کے ساتھ ذاتی اور پرانے مراسم ہیں، وہ خود بھی اس کے گواہ ہیں، لیکن براہ راست کامران شاہد سے اس حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی۔
خواجہ آصف نے میڈیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کی "پتنگ بازی” سے گریز کیا جائے کیونکہ یہ میڈیا کی کریڈیبلٹی کو نقصان پہنچاتی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ آخر نواز شریف اڈیالہ جیل کیوں جائیں گے؟ اس بات کی کوئی سیاسی یا منطقی توجیہ سامنے نہیں آتی۔ مزید گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف جب وزیر اعظم تھے تو وہ عمران خان کو اسپتال میں ملنے بھی گئے تھے اور بنی گالہ جا کر ملاقات بھی کی تھی، لیکن وہاں سے واپسی پر عمران خان نے سڑک کے لیے چالیس لاکھ روپے مانگ لیے تھے۔ خواجہ آصف نے طنزاً کہا کہ اگر نواز شریف اب دوبارہ ملنے گئے تو کہیں کوئی اور پیسے نہ مانگ لیے جائیں، اس لیے اس بارے میں کامران شاہد سے کوئی گارنٹی ہی لے لیں۔
واضح رہے کہ اس ممکنہ ملاقات کی خبر سب سے پہلے اینکر پرسن کامران شاہد کی جانب سے دی گئی تھی، جس نے سیاسی و صحافتی حلقوں میں چہ میگوئیاں پیدا کر دی تھیں۔ تاہم وزیر دفاع کا دوٹوک مؤقف سامنے آنے کے بعد ان افواہوں کی تردید ہو گئی ہے۔