اسلام آباد(ویب ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ عمران خان اور شوکت ترین نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان ہمیشہ ملکی ترقی میں رکاوٹیں ڈالتے ہیں، وہ ہمیشہ ذاتی مفاد کو قومی مفاد پر ترجیح دیتے ہیں، پی ٹی آئی کا لانگ مارچ بھی فرح خان کو بچانے کے لیے ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ وہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کے آخری مرحلے پر دوحہ جارہے ہیں۔
مفتاح اسماعیل نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ شوکت ترین کہتے ہیں کہ پیسے چھوڑیں تو بتائیں کہاں چھوڑے؟ شوکت ترین نے کوئی پیسہ نہیں چھوڑا، یہ جھوٹ بول رہے ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ عوام قیمتوں میں اضافے کے متحمل نہیں ہوسکتے، سابق حکمرانوں نے جگہ جگہ بارودی سرنگیں بچھا رکھی ہیں، ہم نے سبسڈی ایک ماہ تک بڑھا دی ہے۔
عمران خان نے 21 ارب کا قرضہ لیا جو ہم نے واپس کرنا ہے۔ آئی ایم ایف سے یہ معاہدہ اس نے جان بوجھ کر کیا تاکہ ہم پھنس جائیں۔ ہم نے اس سے کوئی مدد نہیں مانگی۔ جو ملک کا نہیں وہ کسی کا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف آئے ہیں تو ٹماٹر اور آٹے کی قیمتوں پر نظر رکھیں گے۔ عمران خان 4 سال رہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ بزدار صاحب نے پنجاب میں 16 سیمنٹ کے لائسنس فروخت کیے، شہباز شریف نے 10 سال میں پنجاب میں ایک بھی سیمنٹ کا لائسنس جاری نہیں کیا، عمران خان نے 190 ملین پاؤنڈز کسی کوکیز کو واپس کیے؟
وزیر خزانہ نے کہا کہ جب لاہور بی آر ٹی بنی تو عمران خان کہتے تھے کہ چوری ہو گئی۔ پشاور بی آر ٹی ایک ارب روپے کی لاگت سے تعمیر کی گئی۔ رنگ روڈ کیوں تبدیل کی گئی؟ فرح خان بیرون ملک کیوں گئی؟
عمران خان جواب دیں کہ ملک میں گیس کی قلت اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کیوں ہے؟ حکومت جو وینٹی لیٹر خریدتی ہے اس پر 20% ٹیکس کیوں لگایا جاتا ہے؟ آج پاکستان میں کوئلے، ایل این جی اور ایندھن کی کمی ہے۔
مجھ سے پہلے آئی ایم ایف کو معلوم تھا کہ آپ نے دھرنا دینا ہے۔ انشاء اللہ آئی ایم ایف سے کوئی اچھی خبر لاؤں گا۔ 2014 کے دھرنے میں عمران خان نے چینی صدر کا دورہ منسوخ کرا دیا تھا۔
ہمیں شرح سود میں بھی اضافہ کرنا پڑ سکتا ہے۔ پہلے سال اسد عمر نے 9.1 ارب روپے کا خسارہ دیا۔ پہلے ہم گندم برآمد کرتے تھے، آج درآمد کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مفتاح اسماعیل جو شوکت ترین نے مان لیا اسے قبول نہیں کریں گے، مصدق ملک آج کراچی آرہے ہیں، ایس ایس جی سی سمیت مختلف رہنماؤں سے ملاقات کریں گے، کچھ بہتری ضرور آئے گی، گیس لوڈشیڈنگ ختم نہیں ہوئی۔ ہاں انہوں نے پاور پلانٹس کی دیکھ بھال نہیں کی۔