کراچی (ایم وائے کے نیوز) کئی سالوں سے قومی خزانے پر بوجھ سمجھی جانے والی قومی ایئر لائن پی آئی اے نے سال 2024 میں اپنے مالیاتی نتائج سے سب کو چونکا دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پی آئی اے، جو کبھی 850 ارب روپے کے قرض میں ڈوبی ہوئی تھی، نے اس سال 9 ارب 35 کروڑ روپے کا آپریشنل منافع اور 26 ارب 20 کروڑ روپے کا خالص منافع حاصل کیا۔
وزارت دفاع کے جاری کردہ ریکارڈ کے مطابق، پی آئی اے نے سال 2024 میں مجموعی طور پر 198 ارب 80 کروڑ روپے خرچ کیے۔ سب سے زیادہ خرچ ایندھن پر ہوا، جو 75 ارب 58 کروڑ روپے رہا۔ اس کے علاوہ جہازوں کی مرمت پر 17 ارب 48 کروڑ، لینڈنگ اور ہینڈلنگ پر 29 ارب 42 کروڑ، اور ملازمین کی تنخواہوں پر 17 ارب 24 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔
مزید اخراجات میں لیز رینٹل کی مد میں 7 ارب 90 کروڑ، ڈیپریسی ایشن 12 ارب 10 کروڑ، انشورنس 5 ارب 40 کروڑ، مسافروں کی سروس پر 4 ارب 20 کروڑ، فروخت کے اخراجات پر 4 ارب 30 کروڑ، اور دیگر مدات میں 28 ارب 17 کروڑ روپے شامل ہیں۔
قومی ایئر لائن کی مجموعی ملکی و غیر ملکی مالی ذمہ داریوں پر 187 ارب 28 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔ ان حیران کن مالی اعداد و شمار کے بعد یہ سوال اٹھنے لگا ہے کہ کیا پی آئی اے اب ایک نئے دور میں داخل ہو چکی ہے یا یہ صرف وقتی بحالی ہے؟