Friday, August 12, 2022, 1:26 am
MykNewsTv
MykRealEstate
  • پاکستان
  • بین الاقوامی خبریں
  • کاروبار
  • انٹرٹینمنٹ
  • کالم
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت
  • کھیل
  • ٹاک شو
  • کار کا جا ئزہ لیں
  • وہ والا شو
  • بلاگز
No Result
View All Result
  • پاکستان
  • بین الاقوامی خبریں
  • کاروبار
  • انٹرٹینمنٹ
  • کالم
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت
  • کھیل
  • ٹاک شو
  • کار کا جا ئزہ لیں
  • وہ والا شو
  • بلاگز
No Result
View All Result
MykNewsTv
No Result
View All Result
Home کالم

بلدیاتی اداروں کی بحالی کے لئے سپریم کورٹ کا فیصلہ

in کالم
0 0
0
بلدیاتی اداروں کی بحالی کے لئے سپریم کورٹ کا فیصلہ
0
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

LatestPosts

حکومت کو ان مسائل پر توجہ دینا ہوگی

حکومت کو ان مسائل پر توجہ دینا ہوگی

08/10/2022
بھیڑیا ایک غیرت مند درندہ

بھیڑیا ایک غیرت مند درندہ

08/10/2022

یوں تو ہر حکومت بلدیاتی اداروں کو سفید ہاتھی سمجھتی ہے کیونکہ بلدیاتی اداروں کی بحالی کے ساتھ ہی سب اداروں کو خصوصی گرانٹس، چئیرمین، وائس چئیرمین کو اعزازیہ کی مد میں اربوں روپے دینے پڑتے ہیں۔ بلدیاتی نظام چلانے کے لئے بے پناہ وسائل خرچ کرنے پڑتے ہیں اور اختیارات بھی نچلی سطح پر منتقل کرنے پڑتے ہیں۔ بلدیاتی اداروں میں عوامی نمائندوں کی جگہ ایڈمنسٹریٹرز تعینات کرنے سے تمام تر اختیارات صوبائی حکومت کے پاس ہی رہتے ہیں اور فنڈز بھی حکومت اپنی مرضی سے ایم پی ایز اور ایم این ایز کے ذریعے لگواتی رہتی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ جب اپوزیشن میں تھے تو بلدیاتی اداروں کی مضبوطی پر زور دیتے تھے، اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی کے ساتھ ساتھ تمام ترقیاتی کام بلدیاتی اداروں کے ذریعے کروانے کا ایجنڈا رکھتے تھے، ان کے مطابق اس وقت ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کا کام ترقیاتی کام کروانا نہیں بلکہ قانون سازی کرنا ہے، ترقیاتی کام کروانا بلدیاتی اداروں کی ذمہ داری سمجھا جاتا تھا۔ ان کے مطابق بلدیاتی اداروں میں فنڈز کے استعمال کا طریقہ ایسا شفاف بنانا تھا کہ کوئی کرپشن نہ کر سکے مگر اقتدار ملتے ہی سب وعدے وعدے ہی رہ گئے۔ روایتی سیاست دانوں کی طرح بلدیاتی اداروں کو غیر فعال کر دیا گیا۔
دنیا بھر میں بلدیاتی نظام حکومتوں کی معاونت کے ساتھ کامیابی کے ساتھ چل رہا ہے کیونکہ اسی نظام کو جمہوریت کی نرسری قرار دیا جاتا ہے کہ یہاں سے منتخب ہونے والے لوگ اپنی صلاحیتوں اور محنت کے بل بوتے پر بڑے قانون ساز اداروں میں پہنچتے ہیں، چونکہ انکا واسطہ عوام سے رہا ہوتا ہے اس لئے وہ مسائل اور ان کے حل سے بھی بخوبی واقف ہوتے ہیں۔ اس کے برعکس ہمارے ملک میں المیہ یہ رہا ہے کہ ماضی کی ہر حکومت نے بلدیاتی اداروں کو اپنے لئے خطرہ سمجھا اور ہر ممکن کوشش کی کہ بلدیاتی نظام کو عوام میں پذیرائی نہ مل سکے تا کہ ایک طرف فنڈز کی بچت ہو تو دوسری طرف بڑے ایوانوں کے منتخب نمائندوں کا براہ راست رابطہ اپنے ووٹرز سے رہے لیکن اس سوچ کا ہمیشہ ہی عوام کو نقصان پہنچا، حالانکہ عوام کو بنیادی ضروریات کی فراہمی اور مقامی مسائل کا فوری حل صرف منتخب بلدیاتی نمائندوں کے ذریعے ہی ممکن ہے اور دُنیا بھر میں یہی نمائندے مقامی مسائل گھروں کی دہلیز پر جا کر حل کرتے ہیں، ہمارے یہاں اگر بلدیاتی اداروں کو اہمیت ملی بھی تو صرف آمروں کے دور میں اور اس بارے سابق صدر پرویز مشرف کے دور کی مثال سب کے سامنے ہے۔ اس بات میں شک نہیں کہ جیسا سلوک آمروں نے جمہوری حکومتوں کے ساتھ کیا ویسا ہی سلوک جمہوری حکومتیں بلدیاتی اداروں کے ساتھ اب تک کرتی آ رہی ہیں۔ حالانکہ عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی، دیہات اور شہروں کی ترقی بھی بلدیاتی اداروں کے ذریعے ہی آسانی سے ممکن ہوتی ہے لیکن پھر بھی کبھی فنڈز کے نام پر، کبھی سیاسی مخالفت تو کبھی کسی اور جواز کو بنیاد بنا کر بلدیاتی اداروں کو بے وجود رکھنے کی ہمیشہ سے کوشش کی گئی، حالانکہ عوام کے فوری مسائل حل ہونے کا کریڈٹ تو برسر اقتدار حکومت کو ہی جاتا ہے لیکن نہ جانے کیا خدشات ہیں جو سیاسی قیادت کو آج تک بلدیاتی اداروں کی تشکیل اور ان کو کام کرنے سے روکنے کا باعث بنتے رہے ہیں۔ آج جن مسائل کو بنیاد بنا کر سیاست کی جا رہی ہے ان میں مہنگائی، صحت اور روزگار کے علاوہ وہ مسائل بھی شامل ہیں جو بلدیاتی ادارے ہونے کی صورت میں پیدا ہی نہ ہوتے، اسٹریٹ لائٹس، صفائی ستھرائی محتلف سرٹیفیکٹس کا اجراء اور دیگر ان گنت ذمہ داریوں کا بوجھ انہی بلدیاتی اداروں پر ہوتا تو عوام براہ راست اپنے نمائندوں سے جواب طلب کر سکتے تھے لیکن چونکہ نئے نظام کے نفاذ سے قبل ہی بلدیاتی اداروں کو ختم کر دیا گیا تو مسائل کم ہونے کی بجائے بڑھتے گئے اور عوام کو بھی اپنے چھوٹے چھوٹے کاموں کے لئے تکلیف دہ صورتِ حال کا سامنا کرنا پڑا۔
کچھ دن پہلےچیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے بلدیاتی انتخابات کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے 2 سال قبل تحلیل کئے گئے بلدیاتی ادارے بحال کرنے کا حکم صادر فرما دیا۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے پنجاب لوکل باڈیز ایکٹ مجریہ 2019 کے سیکشن تین کو آئین کے متصادم قرار دیا اور اپنے ریمارکس میں کہا کہ عوام بلدیاتی نمائندوں کو پانچ سال کے لئے منتخب کرتی ہے ایک نوٹیفکیشن کا سہارا لیکر انہیں گھر بھیجنے کی اجازت ہر گز نہیں دے سکتے، انہوں نے مزید ریمارکس میں کہا کہ آرٹیکل 140 کے تحت ادارے میں قانون سازی تو کی جا سکتی ہے مگر ادارے کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ حکومت کی ایک حثییت ہوتی ہے چاہے وہ وفاقی، صوبائی یا بلدیاتی ہو انکے اختیارات میں بھی تبدیلی کی جاسکتی ہے اور بنیادی ڈھانچے میں بھی تا کہ وہ اپنے آپ کو بہتر بنا سکیں۔
میرے خیال سے سپریم کورٹ آف پاکستان کا یہ فیصلہ خوش آئند ہے اور حکومت کو بھی چاہیے کہ جتنا جلدی ہو سکے بلدیاتی اداروں کو فعال کر کے انہیں عوامی مسائل کے فوری حل کا ٹاسک دیں تا کہ عوامی مشکلات میں کمی آ سکے، خصوصاٙٙ وہ کام جو چھوٹے اور بلدیاتی نمائندوں کے کرنے والے ہیں تاکہ بڑے ایوانوں کے منتخب نمائندے گلیوں مرمت اور اسٹریٹ لائٹس جیسے مسائل میں وقت ضائع کرنے کی بجائے مفادِ عامہ میں پوری توجہ اور دل جمی سے قانون سازی کی طرف توجہ مرکوز کر سکیں۔
بقلم: کاشف شہزاد

Tags: Column WriterColumnistKashif ShahzadLatest ColumnLocal BodiesMyk News TvMyk Urdu ColumnPakistani Column WriterSupreme Court's DecisionUrdu Column
Previous Post

چین کا زراعت میں ترقی کا راز

Next Post

کورونا وائرس اور محکمہ پولیس کی خدمات

مزیدخبریں

حکومت کو ان مسائل پر توجہ دینا ہوگی
کالم

حکومت کو ان مسائل پر توجہ دینا ہوگی

08/10/2022
بھیڑیا ایک غیرت مند درندہ
کالم

بھیڑیا ایک غیرت مند درندہ

08/10/2022
شعیب اختر ہمارے قومی ہیرو ہیں، انکی تذلیل کی قوم مذمت کرتی ہے
کالم

شعیب اختر ہمارے قومی ہیرو ہیں، انکی تذلیل کی قوم مذمت کرتی ہے

08/10/2022
چھاتی کے سرطان کے متعلق آگاہی کیسے ممکن ہے
کالم

چھاتی کے سرطان کے متعلق آگاہی کیسے ممکن ہے

08/10/2022
پاکستان، آئی ایم ایف کے شکنجے میں
کالم

پاکستان، آئی ایم ایف کے شکنجے میں

08/10/2022
پیارے نبیؐ کا کردار اور اُنکی اُمت
کالم

پیارے نبیؐ کا کردار اور اُنکی اُمت

08/10/2022
Next Post
کورونا وائرس اور محکمہ پولیس کی خدمات

کورونا وائرس اور محکمہ پولیس کی خدمات

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

تازہ ترین

غزہ پر حملہ: میڈیا کیوں آنکھیں بند کر لیتا ہے؟

غزہ پر حملہ: میڈیا کیوں آنکھیں بند کر لیتا ہے؟

08/10/2022

مسلمز (1)

امریکی مسلمان مردوں کے قتل میں مشتبہ شخص پر فرد جرم عائد

08/10/2022

75 (4)

پاکستان کی 75 ویں سالگرہ اور سیاسی بحران

08/10/2022

کامن ویلتھ

پاکستانی دستے کی کامن ویلتھ گیمز میں مزید کامیابی

08/10/2022

Gaza

اسرائیلی جیٹ طیاروں کی دوسرے روز بھی غزہ پر بمباری

08/10/2022

rain

آج سے مزید بارشیں: ملک میں مون سون ایمرجنسی کا اعلان کر دیا گیا

08/09/2022

July 2022
M T W T F S S
 123
45678910
11121314151617
18192021222324
25262728293031
« Jun   Aug »
Pakistani & International Latest Entertainment News | Myk

ایم وائے کے نیوزٹی وی پر آپ کو پاکستان سمیت دنیا بھر کی تازہ ترین خبریں مستند ذرائع کے ساتھ ملیں گی اس کے ساتھ ساتھ روزانہ ہونے والے ٹاک شوز اورایم وائے کے نیوز ٹی وی کی مختلف ویڈیوز بھی دیکھ سکیں گے

No Result
View All Result

Copyright © 2022, All Rights Reserved | MYK News Tv | Proudly Hosted by MYK AutoTrader Japan Co. Ltd

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ کریں
  • شرائط و ضوابط
  • پرائیویسی پالیسی
No Result
View All Result
  • پاکستان
  • بین الاقوامی خبریں
  • کاروبار
  • انٹرٹینمنٹ
  • کالم
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت
  • کھیل
  • ٹاک شو
  • کار کا جا ئزہ لیں
  • وہ والا شو
  • بلاگز

Copyright © 2022, All Rights Reserved | MYK News Tv | Proudly Hosted by MYK AutoTrader Japan Co. Ltd

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist