کراچی کے علاقے سیکٹر 7 اے میں ایک پراسرار آتشزدگی کے واقعے میں پولیس اہلکار جھلس کر جاں بحق ہو گیا۔ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ویسٹ زون ہیڈ کوارٹر میں تعینات پولیس کانسٹیبل حاجن اپنے سرکاری کوارٹر میں تنہا سو رہا تھا۔ آگ لگنے کی اطلاع ملنے پر اہلِ علاقہ نے اپنی مدد آپ کے تحت آگ پر قابو پایا، تاہم پولیس اہلکار کو بچایا نہ جا سکا۔
ایم وائے کے نیوز ٹی وی کے مطابق جاں بحق اہلکار حاجن سرکاری رہائش گاہ میں اکیلا رہتا تھا، اور واقعے کے وقت گہری نیند میں تھا کہ اچانک آگ بھڑک اٹھی۔ پڑوسیوں نے دھواں اٹھتے دیکھا تو فوراً پولیس کو اطلاع دی اور امدادی کارروائی میں حصہ لیا، مگر جب تک آگ بجھائی گئی، حاجن جھلس کر جان کی بازی ہار چکا تھا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی ابتدائی تفتیش میں یہ بات حیران کن طور پر سامنے آئی ہے کہ آگ صرف اہلکار کی چارپائی اور اردگرد کے حصے میں لگی، جبکہ کمرے کا باقی سامان محفوظ رہا۔ اس پراسرار صورتحال نے واقعے کو مشکوک بنا دیا ہے، اور پولیس نے شواہد اکٹھے کرتے ہوئے تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔
حکام نے جائے وقوعہ سے فنگر پرنٹس، جلی ہوئی اشیاء کے نمونے اور دیگر مواد کو فرانزک تجزیے کے لیے بھیج دیا ہے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ یہ حادثہ نہیں بلکہ کسی سازش کا نتیجہ بھی ہو سکتا ہے، کیونکہ آگ صرف مخصوص مقام تک محدود تھی۔ حاجن کے ساتھی اہلکار اور قریبی افسران کا کہنا ہے کہ وہ ایک خاموش طبیعت کا فرد تھا، اور کسی سے ذاتی رنجش یا دشمنی کی اطلاع تاحال سامنے نہیں آئی۔ اہل علاقہ بھی واقعے پر شدید حیرانی اور افسوس کا اظہار کر رہے ہیں۔ پولیس حکام نے کہا ہے کہ واقعے کی مکمل چھان بین کے بعد ہی اصل وجہ سامنے لائی جا سکے گی۔ جائے وقوعہ پر موجود شواہد اور فرانزک رپورٹس کی بنیاد پر اگر کوئی مجرمانہ پہلو سامنے آیا تو مقدمہ درج کر کے کارروائی کی جائے گی۔