کراچی (ایم وائے کے نیوز ٹی وی) کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس فیز 6 میں پراسرار حالات میں مردہ پائی جانے والی اداکارہ حمیرا اصغر کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ پولیس نے کیس سے متعلق ابتدائی رپورٹ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساؤتھ کی عدالت میں جمع کرا دی ہے۔
پولیس رپورٹ کے مطابق حمیرا اصغر کے ورثا سے رابطہ کیا جا چکا ہے اور لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل ہو چکا ہے، تاہم حتمی فرانزک رپورٹ کا انتظار ہے جو اس کیس کی نوعیت کے حوالے سے فیصلہ کن حیثیت رکھتی ہے۔ عدالت نے پولیس کو ہدایت کی ہے کہ وہ حمیرا کے اہلِ خانہ سے دریافت کرے کہ وہ مقدمہ درج کروانا چاہتے ہیں یا نہیں، اور ساتھ ہی کیس کی تفصیلی رپورٹ 16 اگست تک عدالت میں پیش کرنے کا حکم بھی جاری کیا گیا ہے۔
اس سے قبل پولیس نے جب حمیرا اصغر کے فلیٹ کی تلاشی لی تھی تو وہاں تین سے چار مقامات پر مٹی کے برتنوں میں سفید رنگ کا پراسرار پاؤڈر برآمد ہوا تھا۔ پولیس نے اس مواد کو شک کی بنیاد پر قبضے میں لیتے ہوئے کیمیکل تجزیے کے لیے لیبارٹری بھجوا دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سفید پاؤڈر کے متعدد جگہوں پر رکھے ہونے کی کوئی واضح وجہ یا منطق اب تک سامنے نہیں آ سکی، جس سے اس کیس کے گرد مزید سوالات نے جنم لیا ہے۔
واضح رہے کہ 8 جولائی کو اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 6 میں ان کے فلیٹ سے ملی تھی، جہاں وہ گزشتہ سات سال سے اکیلی مقیم تھیں۔ ان کی موت کی وجوہات تاحال پراسرار ہیں، اور سوشل میڈیا پر بھی یہ کیس خاصی توجہ حاصل کر چکا ہے۔