مسلم لیگ ق کے سربراہ نے شوکاز نوٹس جاری کر دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ پارٹی کے انضمام کا فیصلہ صوبائی صدر نہیں کر سکتے۔
پاکستان مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے پیر کو پارٹی رہنما اور وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کی مسلم لیگ (ق) کو پی ٹی آئی میں ضم کرنے کے بیان پر پارٹی رکنیت معطل کردی۔
اتوار کی شب پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان سے ان کی زمان پارک رہائش گاہ پر ملاقات کے بعد پرویزالٰہی نے میڈیا کو بتایا کہ چئیرمین پی ٹی آئی نے دونوں جماعتوں کو ضم کرنے کی سفارش کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم چیئرمین پی ٹی آئی کی پیشکش پرغور کر رہے ہیں اور پارٹی اراکین میں اتفاق رائے کے لیے پارٹی کا اجلاس پہلے ہی طلب کر چکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری مونس الٰہی پہلے ہی انضمام کے لیے رضامندی دے چکے ہیں کیونکہ یہ دونوں جماعتوں کے لیے جیت کی صورتحال ثابت ہوگی۔
مسلم لیگ ق میں شمولیت سے پی ٹی آئی مزید مضبوط ہو گی۔ پی ٹی آئی میں ضم ہونے کے بعد بھی ہم کام اور تعاون جاری رکھیں گے۔
میڈیا میں چل رہی خبروں کے مطابق چوہدری شجاعت نے پرویزالٰہی کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مسلم لیگ (ق) کو پی ٹی آئی میں ضم کرنے سے متعلق اپنے حالیہ بیان کے حوالے سے اپنی پوزیشن کی وضاحت کریں۔
نوٹس میں مسلم لیگ ق کے صدر نے کہا کہ صوبائی صدر پارٹی کو کسی دوسری جماعت میں ضم نہیں کر سکتے۔ "آپ سے درخواست ہے کہ آپ اپنے غیر آئینی اور غیر قانونی اقدام کی وضاحت کریں،”
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ق) پی ٹی آئی میں ضم نہیں ہوسکتی کیونکہ یہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں چوہدری شجاعت حسین کے نام سے رجسٹرڈ ہے۔