پشاور کی پولیس لائنز کی ایک مسجد میں پیر کو نماز عصر کے دوران خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں کم از کم 50 افراد زخمی ہو گئے۔
سیکیورٹی حکام نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ خودکش حملہ تھا، دھماکے کے وقت حملہ آور اگلی صف میں کھڑا تھا۔
دھماکے سے مسجد کی چھت بھی اڑ گئی۔
پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ترجمان محمد عاصم نے تصدیق کی کہ 50 کے قریب زخمیوں کو طبی سہولت میں لایا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ زخمیوں میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ اسپتال کے ترجمان نے کہا کہ "کچھ زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے لیکن زیادہ تر کی حالت مستحکم ہے،” جبکہ مزید زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔
بم دھماکے کے بعد صوبائی محکمہ صحت نے ضلع پشاور میں ایمرجنسی نافذ کر دی اور تمام طبی عملے کو ڈیوٹی پر رہنے کو کہا۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حملے کی جگہ کو گھیرے میں لے کر ابتدائی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔