مظاہرین نے حملے کے ذمہ داروں کو بے نقاب کرنے کے لیے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
بدھ کے روز محکمہ پولیس کے ملازمین، شہید پولیس اہلکاروں کے لواحقین اور دوستوں نے ملک سعد شہید پولیس لائنز میں ہونے والے وحشیانہ خودکش دھماکے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور ملزمان کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین بشمول پولیس اہلکار، شہید کانسٹیبل کے دوست اور اہل خانہ پریس کلب کے سامنے جمع ہوئے اور حملے کے ذمہ داروں کو بے نقاب کرنے کے لیے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ غیر مسلح پولیس اہلکاروں اور نمازیوں پر حملہ ایک غیر انسانی فعل تھا اور دہشت گردی کے خلاف نعرے لگائے۔
اس موقع پر سول سوسائٹی کی تنظیموں، طلباء، تاجروں اور ٹرانسپورٹرز نے پریس کلب کے سامنے جمع ہو کر پشاور پولیس کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔
انہوں نے اس خوفناک دھماکے کی شدید مذمت کی جس میں 101 سے زائد افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر پولیس اہلکار ہلاک اور 221 زخمی ہوئے۔ پولیس اہلکاروں اور شہداء کے لواحقین نے کہا کہ اس طرح کے حملے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ان کے عزم کو متاثر نہیں کر سکتے۔
پشاور پولیس کے ملازمین اور متاثرین کے اہل خانہ نے اس واقعے کی آزادانہ اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا جس پر غم و غصہ اور بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی.