نوشکی(ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے سے بلوچستان کو ملک کے کسی بھی خطے سے زیادہ فائدہ پہنچے گا اور حکومت کی توجہ بلوچستان کی ترقی پر مرکوز ہے۔
وزیراعظم نے منگل کو بلوچستان کے علاقے نوشکی میں فوجیوں سے خطاب کیا، جو گزشتہ ہفتے ایک مربوط دہشت گردانہ حملے کی زد میں آیا تھا۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔
وزیراعظم نے حملے کو پسپا کرنے والے فوجیوں کی بہادری کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ جوانوں نے دہشت گردوں کو آبادی والے علاقوں میں داخل ہونے سے روکا اور جس طرح سے حملے کو پسپا کیا گیا اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دہشت گرد پاکستان میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔
وزیراعظم نے کہا کہ انہیں چین میں حملے کی خبر ملی اور فیصلہ کیا کہ واپسی پر نوشکی جائیں گے۔
دنیا کی کسی مسلح افواج نے اس جنگ کا سامنا نہیں کیا جس طرح پاکستانی افواج لڑ رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ دہشت گردی کو ہوا دینے میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے کیونکہ دشمن پاکستان کو ٹکڑے ٹکڑے کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کو باہر سے فنڈنگ کی جارہی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے فرنٹیئر کور اور رینجرز کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کا اعلان کردیا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی اور مالیاتی بہتری حکومتی ایجنڈے میں سرفہرست ہے۔
انہوں نے کہا کہ CPEC کے پہلے مرحلے میں سڑکوں اور دیگر بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر توجہ دی گئی تھی لیکن CPEC کے اگلے مرحلے میں صنعت کاری اور خصوصی اقتصادی زونز (SEZs) کی وجہ سے بلوچستان دیگر خطوں سے زیادہ مستفید ہو گا۔