لاہور(ویب ڈیسک)پاکستان مسلم لیگ (ن) نے اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پرویزالٰہی، جن سے وزیر اعظم عمران خان نے پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا وعدہ کیا تھا، سپیکر پنجاب اسمبلی کے عہدے پر برقرار رہنے کے لیے حمایت حاصل کرنے کے لیے مسلم لیگ ن سے رابطہ کیا ہے۔
مسلم لیگ ن پنجاب کے رہنماؤں نے اس کی تصدیق کر دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ الٰہی نے گزشتہ 12 گھنٹوں میں مسلم لیگ (ن) سے رابطہ کیا تھا اور پوچھا تھا کہ اگر وہ وزارت اعلیٰ کے لیے اپنی جدوجہد سے محروم ہوجاتے ہیں تو کیا مسلم لیگ (ن) انہیں اسپیکر کے عہدے پر برقرار رکھنے کے لیے تیار ہے؟ مسلم لیگ ن نے الٰہی کو بتایا ہے کہ وہ جلد ان کے خلاف بطور سپیکر پنجاب اسمبلی تحریک عدم اعتماد پیش کریں گے۔
مسلم لیگ ن آئندہ 48 گھنٹوں میں فیصلہ کرے گی کہ الٰہی کے خلاف قرارداد کب پیش کی جائے۔
پارٹی نے یہ بھی کہا ہے کہ حمزہ شہباز پی ٹی آئی کے ناراض گروپوں بشمول جہانگیر ترین گروپ، علیم خان گروپ اور چینا گروپ سے رابطہ کریں گے۔ حمزہ کے پاس اس حوالے سے تمام معاملات طے کرنے کا اختیار ہوگا۔
قبل ازیں 28 مارچ کو وزیر مملکت برائے اطلاعات نے کہا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے صوبے کے چیف ایگزیکٹو کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے اور وزیراعظم عمران خان نے پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ پنجاب نامزد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بعد ازاں، الٰہی نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ (ن) کے اندر مریم نواز اور ان کا گروپ مسلم لیگ (ق) کے ساتھ ممکنہ اتحاد پر شہباز شریف کے ساتھ مکمل طور پر متفق نہیں تھے اور اس نے مسلم لیگ (ق) کو حکمران پی ٹی آئی کی پیشکش قبول کرنے پر مجبور کیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مسلم لیگ (ن) قبل از وقت عام انتخابات چاہتی ہے، مسلم لیگ (ق) کو پنجاب کے معاملات میں صرف تین یا چار ماہ کا وقت دیا گیا ہے۔