اسلام آباد(ویب ڈیسک) ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو سابق وزیراعظم نواز شریف کو سفارتی پاسپورٹ جاری کرنے سے روکنے کی درخواست مسترد کردی۔
15 اپریل کو ایڈووکیٹ نعیم حیدر نے درخواست دائر کی جس میں انہوں نے نواز شریف، سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری خارجہ کو مدعا علیہ نامزد کیا۔
درخواست گزار نے کہا کہ حکومت سزا یافتہ اور مفرور نواز شریف کو سفارتی پاسپورٹ جاری کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ درخواست گزار نے کہا کہ عدالت کو حکومت کو ایسا کرنے سے روکنا چاہیے۔
تاہم حیدر وفاقی حکومت کی طرف سے جاری کردہ کوئی حکم، ہدایت یا نوٹیفکیشن نہیں دکھا سکے۔
پیر کو ہونے والی سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ ’واضح رہے کہ پریس رپورٹس کے ساتھ کوئی ثبوت منسلک نہیں اور جب کوئی شخص اس کی بنیاد پر قانونی حق کا دعویٰ کرتا ہے تو اس پر کوئی اعتبار نہیں کیا جاسکتا۔ یہ طے شدہ قانون تھا کہ عدالتیں پریس رپورٹس کی بنیاد پر مقدمات کا فیصلہ نہیں کریں گی۔
جج نے کہا کہ عدالت کے پاس اس بات پر شک کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے کہ حکومت کوئی ایسا حکم دے گی یا پاس کرے گی جو اصولوں اور قانون کے منافی ہو سکتا ہے۔
عدالت نے کہا کہ مزید یہ کہ درخواست ناقابل اعتبار مواد پر مبنی تھی۔ اس لیے درخواست کو غیر سنجیدہ قرار دیا گیا۔
درخواست گزار کو 5000 روپے جرمانہ ادا کرنے کا کہا گیا۔