مِیرب فیشن ڈیزائننگ میں انڈرگریجویٹ ڈگری حاصل کر رہی ہے اور اپنی فیس پوری کرنے کے لیے کے ایف سی رائیڈر کے طور پر رات کو اپنی ڈیوٹی کرتی ہیں۔
سوشل میڈیا نے ایسے لوگوں کی کامیابیوں کو اجاگر کرنے کا موقع فراہم کیا ہے جو ہر وقت کسی شہرت کی طلب کے بغیر اپنے فرائض تندہی سے ادا کرنے میں مصروف رہتے ہیں۔ بالکل، لاہور پاکستان سے تعلق رکھنے والی مِیراب کی طرح۔ وہ فاسٹ فوڈ کمپنی کے ایف سی کے ساتھ بطور رائیڈر کام کر رہی ہیں اور اپنی حقیقی زندگی میں ایک ساتھ کئی کردار نبھانے کی کوشش کر رہی ہیں ۔ لاہور کی ایک رہائشی کی جانب سے لنکڈ ان پر پوسٹ کی گئی ان کی کہانی اب وائرل ہو چکی ہے۔ اسے50 ہزار سے سے زیادہ لائکس اور 1500 سے زیادہ تبصرے مل چکے ہیں۔
مِیرب کی کہانی شیئر کرنے والی فضا اعجاز نے کہا کہ وہ ایک خاتون کی طرف سے کال موصول ہونے پر بہت پرجوش تھی جو اس کے گھر آرڈر دینے کے لیے آ رہی تھی۔
فضا اعجاز نے کہا، "میں اس قدر پرجوش ہو گئی کہ میں اس کا استقبال کرنے کے لیے گیٹ کے باہر کھڑی ہوگئی اور ہم نے (میرے دوست اور میں) نے اس کی کہانی، جنون اور موٹر سائیکل چلانے کی مہارت سمیت بہت سی چیزوں کے بارے میں 10 منٹ تک اچھی بات کی۔”
پوسٹ کے مطابق، مِیرب فیشن ڈیزائننگ میں انڈرگریجویٹ کی ڈگری حاصل کر رہی ہے اور اپنی فیس پوری کرنے کے لیے کے ایف سی رائیڈر کے طور پر اپنی رات کی ڈیوٹی کرتی ہے۔ وہ مزید 3 سال تک رائیڈر کی نوکری کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جب تک کہ وہ پوسٹ گریجویٹ نہیں کر لیتی جس کے بعد وہ اپنا فیشن برانڈ لانچ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
فضا اعجاز نے بعد میں پوسٹ میں ترمیم کرتے ہوئے مزید کہا کہ اب میرب کی فیس کی ذمے داری ایک فاؤنڈیشن نے لے لی ہے لیکن وہ اپنے خاندان کی کفالت اور اپنی والدہ کے طبی اخراجات کی ادائیگی کے لیے کام کر رہی ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین نے مِیرب کے جذبے کو سراہا اور ان کی تعریف کی۔
"فضا اعجاز میرب کو سراہنے کے لیے آپ کا بہت بہت شکریہ! وہ نہ صرف ایک کے ایف سی پاکستان کی ڈریم رائیڈر ہیں بلکہ کے ایف سی فیمیل ہائر ایجوکیشن اسکالرشپ پروگرام کے ساتھ اپنا تعلیمی سفر بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ درحقیقت، ایک عورت ہونے سے زیادہ کوئی چیز طاقتور نہیں ہے کیونکہ اسے نے آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے،” اسماء یوسف، کے ایف سی پاکستان کی چیف پیپلز آفیسر نے اپنے ایک بیان میں کہا۔
"میرب میں آپ کی ہمت کا احترام کرتی ہوں، آپ نے اپنی اور اپنے آس پاس کے دوسروں کی مدد کے لیے اس طرح زندگی گزاری۔ میں آپ کی دلیری کو سراہتی ہوں کیونکہ آپ معاشرے میں مثبت کردار ادا کررہی ہیں،” ایک صارف نے اپنے کومنٹس میں کہا۔