وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر صوبے بھر میں اسلحے کی نمائش اور ڈالہ کلچر کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ اس فیصلے کا مقصد معاشرے میں خوف و ہراس پھیلانے والے عناصر کو قانون کے شکنجے میں لانا اور عوامی مقامات پر اسلحے کے غیر ضروری مظاہرے کو مکمل طور پر ختم کرنا ہے۔
ایڈیشنل آئی جی سی سی ڈی سہیل ظفر چٹھہ نے کہا ہے کہ اسلحے کی نمائش اور ڈالہ کلچر کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے افسران کو حکم دیا ہے کہ اسلحہ لہرا کر دھونس جمانے والوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ شہریوں میں خوف پیدا کرنا قانون شکنی ہے اور اس پر زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت نمٹا جائے گا۔ سیف سٹی کیمروں کی مدد سے مانیٹرنگ کی جائے گی، جن کی تعداد 21 ہزار سے زائد ہے، جبکہ جدید آرٹیفیشل انٹیلیجنس ٹیکنالوجی کے ذریعے اسلحے کی شناخت بھی کی جائے گی۔
ایڈیشنل آئی جی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ قانون پر عمل کریں، اسلحہ نہ دکھائیں اور کسی بھی غیر قانونی سرگرمی سے اجتناب کریں۔ یہ اقدام صوبے میں امن و امان کی فضا قائم رکھنے اور شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔