وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو قیدی فرار ہوئے ہیں ان سے اپیل ہے کہ خود کو قانون کے حوالے کر دیں، بصورت دیگر دہشتگردی کے مقدمات کے لیے تیار رہیں۔ انہوں نے یہ پیغام ملیر جیل میں پیش آنے والے واقعے کے بعد دیا جس میں زلزلے کے جھٹکوں کے باعث قیدیوں کو بیرکس سے نکالا گیا، تاہم اس فیصلے کو وزیراعلیٰ نے غلط قرار دیا۔
مراد علی شاہ نے بتایا کہ قیدیوں کے فرار کی کوشش کے دوران فائرنگ سے ایک قیدی ہلاک ہو گیا، اور واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی تاکہ ذمہ داران کو سزا دی جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملیر جیل میں جو کچھ ہوا وہ تشویشناک ہے لیکن اطمینان کی بات یہ ہے کہ فرار ہونے والوں میں کوئی بڑا مجرم شامل نہیں تھا۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ جیل کے واقعے میں ملوث اہلکاروں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔
اس موقع پر انہوں نے وفاقی حکومت سے متعلق بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم حیسکو کو پرائیویٹائز نہیں کریں گے بلکہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلائیں گے۔ کے الیکٹرک کے بورڈ میں سندھ حکومت کا نمائندہ شامل کرنے کا مطالبہ بھی دہرایا اور کہا کہ وفاقی نمائندے پہلے ہی اس میں موجود ہیں جبکہ اس کا ریگولیٹر نیپرا ہے۔
مراد علی شاہ نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت امن و امان کی صورتحال پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی اور فرار قیدیوں کو قانون کے مطابق سزا دلوانے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا۔