اسلام آباد (ایم وائے کے نیوز) حکومت پاکستان نے مالی سال 2025-26 کا بجٹ 2 جون کو پیش کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، اور اس حوالے سے وزارت خزانہ نے تیاریوں کا آغاز کر دیا ہے۔ بجٹ سے متعلق سب سے بڑی خوشخبری وفاقی سرکاری ملازمین کے لیے ہے، جن کی تنخواہوں میں خاطر خواہ اضافے کی تجویز زیر غور ہے۔
ذرائع کے مطابق، گریڈ 1 سے 16 تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد جبکہ گریڈ 17 سے 22 کے افسران کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافے کا امکان ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت کی جانب سے تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس ریلیف دینے کا عندیہ بھی دیا جا چکا ہے، اور مختلف سلیبس میں انکم ٹیکس کی شرح میں 10 فیصد تک کمی کی تجویز پر غور جاری ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر یہ تجاویز منظور ہو جاتی ہیں تو تنخواہ دار طبقے کو آئندہ مالی سال میں تقریباً 50 ارب روپے کا ریلیف مل سکتا ہے۔ تاہم ان تجاویز پر حتمی فیصلہ آئی ایم ایف کے ساتھ 14 سے 22 مئی کے دوران ہونے والے مذاکرات کے بعد کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ مالی سال 2024-25 کے بجٹ میں بھی گریڈ 1 سے 16 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اور گریڈ 17 سے 22 کے افسران کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافہ کیا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 15 فیصد اور کم از کم اجرت کو 32 ہزار سے بڑھا کر 37 ہزار روپے مقرر کیا گیا تھا۔ آئندہ بجٹ میں بھی مہنگائی کے پیش نظر تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے پر خاص توجہ دی جا رہی ہے، تاکہ معاشی دباؤ کم کیا جا سکے اور عوام کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔