اسلام آباد (ایم وائے کے نیوز ٹی وی): پاکستان میں سنگل ماؤں اور بچوں کے لیے ایک انقلابی قدم اٹھا لیا گیا ہے، جس کے تحت آئندہ جاری ہونے والے تمام نئے پاکستانی پاسپورٹس میں والد کے ساتھ ساتھ "ماں کا نام” بھی شامل کیا جائے گا۔ یہ فیصلہ سنگل ماؤں، یتیم بچوں اور ان افراد کے لیے انتہائی خوش آئند ہے جو کسی بھی وجہ سے والد کی شناخت سے محروم ہیں۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹس کی جانب سے اس پالیسی میں تبدیلی کا اعلان کیا گیا ہے، جس کا مقصد ماں کی شناخت کو قانونی اور سرکاری سطح پر تسلیم کرنا اور اُن شہریوں کو درپیش مسائل کا حل نکالنا ہے جن کی ولدیت نامکمل یا متنازعہ ہے۔ اس اقدام کو خواتین اور بچوں کے حقوق کی تنظیموں نے ایک تاریخی فیصلہ قرار دیا ہے۔ خاص طور پر ان خواتین کے لیے یہ فیصلہ ایک بڑی سہولت ہے جو اکیلے بچوں کی پرورش کر رہی ہیں، یا جن کے شوہر وفات پا چکے ہیں یا کسی وجہ سے خاندان سے علیحدہ ہو چکے ہیں۔
وزارت داخلہ اور نادرا کی جانب سے بھی اس فیصلے کی توثیق کی گئی ہے اور امکان ہے کہ اگلے چند ہفتوں میں اس پالیسی پر مکمل عملدرآمد شروع ہو جائے گا۔ نئی درخواستوں میں اب شہری اپنی والدہ کا نام بھی شامل کروا سکیں گے، جس کا اندراج نادرا ریکارڈ سے خودکار طور پر حاصل کیا جائے گا۔یہ تبدیلی نہ صرف شناختی اسناد کی فراہمی میں آسانی پیدا کرے گی بلکہ ان لاکھوں پاکستانی بچوں کے لیے بھی راستے کھولے گی جو ماضی میں پاسپورٹ جیسے بنیادی دستاویز کے بغیر بیرون ملک تعلیم، علاج یا سفر سے محروم رہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام عالمی سطح پر پاکستان کے انسانی حقوق کے تشخص کو بہتر بنانے میں مدد دے گا، اور ایک زیادہ جامع اور مساوات پر مبنی شناختی نظام کی طرف اہم قدم ہو گا۔