چلاس (ایم وائے کے نیوز ٹی وی) بابوسر ٹاپ سیاحوں کے لیے قیامت خیز منظر بن گیا، جہاں شدید لینڈ سلائیڈنگ کے بعد مٹی کا تودہ ایک سیاحتی گاڑی پر آ گرا، جس کے نتیجے میں ہلاکتوں اور شدید زخمیوں کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ حادثے نے پورے علاقے کو سوگوار کر دیا ہے، جبکہ متاثرہ خاندان کی المناک داستان نے دل دہلا دیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق حادثے کی وقت شاہدہ اسلام میڈیکل اینڈ ٹیچنگ ہسپتال لودھراں کے مالکان سعد اسلام اور فہد اسلام اپنے خاندان کے ہمراہ 22 افراد پر مشتمل قافلے کے ساتھ بابوسر ٹاپ کے ذریعے شمالی علاقہ جات کی سیر کو روانہ تھے۔ سفر کے دوران اچانک شدید بارش اور کلاؤڈ برسٹ نے موسمی صورتحال کو خطرناک بنا دیا، اور بابوسر ٹاپ کے ایک مقام پر زمین کھسکنے سے ایک بڑا مٹی کا تودہ ان کی گاڑی پر آن گرا۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق کم از کم تین اموات کی تصدیق ہو چکی ہے جن میں فہد اسلام، ان کا کم سن بیٹا، اور ایک خاتون شامل ہیں، جب کہ دیگر افراد کی تلاش اور شناخت کا عمل جاری ہے۔ ذرائع خدشہ ظاہر کر رہے ہیں کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ ملبے تلے مزید افراد دبے ہونے کا امکان ہے۔
ادھر سکردو-دیوسائی روڈ بھی شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث متعدد مقامات پر بند ہو چکی ہے، جس کے باعث سیاح اور مقامی افراد درمیانِ راہ میں پھنس گئے ہیں۔ صورت حال کو کنٹرول کرنے اور انسانی جانیں بچانے کے لیے پاک فوج نے فوری طور پر ریسکیو آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔ فوجی دستے موقع پر پہنچ کر ہیوی مشینری کی مدد سے راستے کھولنے اور زخمیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں مصروف ہیں۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ دنوں میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، جس سے خطرات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ حکام نے شہریوں، خاص طور پر سیاحوں کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ ان علاقوں کی طرف سفر کرنے سے فی الحال گریز کریں۔