لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت محرم الحرام کے دوران امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے اور سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کے حوالے سے ایک اہم اور ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں صوبے بھر کے اعلیٰ انتظامی و سیکیورٹی افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں متعدد اہم فیصلے کیے گئے، جن کا مقصد صوبے میں بین المسالک ہم آہنگی کو فروغ دینا، اشتعال انگیزی کی روک تھام، اور شہریوں کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محرم الحرام ایک حساس مذہبی مہینہ ہے، جس میں شرپسند عناصر ملک میں فرقہ واریت پھیلانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کے لیے حکومت پنجاب پوری طرح متحرک ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ محرم کے دوران کسی کو بھی بدامنی یا اشتعال انگیزی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پر زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے گی اور خلاف ورزی کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد پھیلانے والے عناصر کے خلاف فوری کارروائی کی جائے گی اور ایسے افراد کو گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے سوشل میڈیا مانیٹرنگ کے لیے سپیشل مانیٹرنگ یونٹ کو متحرک کرنے اور نفرت انگیز مواد پر رپورٹنگ کے احکامات بھی جاری کیے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ محرم کے دوران صوبہ بھر میں وال چاکنگ، نفرت انگیز بینرز اور پوسٹرز کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے اور ایسے مواد کو فوری طور پر ہٹایا جائے۔
وزیراعلیٰ نے صوبائی وزراء، کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، آر پی اوز اور ڈی پی اوز کو ہدایت کی کہ وہ محرم الحرام کے جلوسوں اور مجالس کی سیکیورٹی کے لیے خود فیلڈ میں موجود رہیں اور ذاتی نگرانی کریں۔ اس کے علاوہ انہوں نے تمام متعلقہ افسران کو علما کرام سے براہ راست ملاقاتیں کرنے اور ان کی تجاویز و خدشات کو سننے کی ہدایت بھی دی۔
محرم کے جلوسوں اور مجالس کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کا اعلان کیا گیا ہے جن میں جلوس کے راستوں پر لوہے کے پائپ لگانا، سیف سٹی کیمروں کی مرمت اور سیکیورٹی مشقوں کا انعقاد شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ نے جلوس کے شرکا کو ہیٹ اسٹروک سے بچانے کے لیے واٹر اسپرے اور چھڑکاؤ کا بندوبست کرنے کی بھی ہدایت کی۔ جلوسوں کے ساتھ فیلڈ ہسپتالز اور موبائل کلینکس تعینات کیے جائیں گے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے فوری نمٹا جا سکے۔
اجلاس میں خصوصی طور پر ٹریفک مینجمنٹ، بجلی کی بلا تعطل فراہمی، سٹریٹ لائٹس کی مرمت اور سڑکوں پر پیچ ورک جیسے عوامی سہولت کے اقدامات پر زور دیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ اداروں کو ہدایت دی کہ محرم کے دوران بجلی کی بندش بالکل برداشت نہیں کی جائے گی اور لٹکتی ہوئی تاروں کو فوری طور پر درست کیا جائے۔ انہوں نے گٹروں کے ڈھکن لگانے، سبیلوں کی باقاعدہ مانیٹرنگ، اور روح افزا، لیموں پانی و ٹھنڈے پانی کی فراہمی کو بھی یقینی بنانے کا حکم دیا۔
اجلاس میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ محرم کو ایک نازک موقع سمجھتے ہوئے سیکیورٹی اقدامات کو جنگی بنیادوں پر ترتیب دیا جائے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ ملک دشمن عناصر ہمیشہ ایسے مواقع کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں، اس لیے ہمیں ہر لمحہ تیار رہنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ محرم الحرام کے دوران کیے گئے ایس او پیز صرف کاغذی نہیں بلکہ عملی طور پر زمینی سطح پر نظر آنے چاہئیں۔
وزیراعلیٰ نے اپنی ٹیم کو ہدایت دی کہ وہ عیدالاضحیٰ کے دوران کیے گئے مثالی انتظامات کی طرح، محرم الحرام میں بھی بہتر سے بہتر انتظامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ "ہم نے عید پر جو معیار مقرر کیا، اس سے آگے جانا ہے۔ محرم الحرام میں بھی عوام کو یہ احساس ہونا چاہیے کہ حکومت ان کے ساتھ ہے اور ریاست ماں کی طرح ان کی حفاظت کر رہی ہے۔”
اجلاس کے اختتام پر وزیراعلیٰ نے ہدایت دی کہ تمام اضلاع میں پبلک کمیٹیوں کو فعال کیا جائے، کومبنگ آپریشنز کو مزید مؤثر بنایا جائے، اور اینٹی ڈرون سسٹمز کے حصول کو یقینی بنایا جائے تاکہ جلوسوں اور مجالس کی سیکیورٹی کو ناقابل تسخیر بنایا جا سکے۔
(ایم وائے کے نیوز ٹی وی) سے گفتگو کرتے ہوئے حکومتی ذرائع نے بتایا کہ وزیراعلیٰ خود مختلف اضلاع کے دورے کریں گی اور محرم کے انتظامات کا جائزہ لیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ حکومت عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے تاکہ محرم الحرام پُرامن، باعزت اور منظم انداز میں گزرے۔