اسلام آباد (ایم وائے کے نیوز) وفاقی حکومت نے مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے کو فروغ دینے اور پاکستان کو ڈیجیٹل معیشت کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے 227.16 ارب روپے کے فنڈز مختص کیے ہیں۔ بجٹ دستاویزات کے مطابق، ان فنڈز میں سے 10 کروڑ روپے سے "نیشنل آرٹیفیشل انٹیلیجنس ایڈوانسمنٹ انیشی ایٹو” کے تحت ایک اہم منصوبہ بھی شروع کیا جائے گا۔
اس پروگرام کا مقصد ملک میں مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence) کے شعبے میں ترقی، ریسرچ، افرادی قوت کی تربیت اور جدید ٹیکنالوجی کا نفاذ ہے۔ حکومت کے مطابق اس منصوبے سے نہ صرف آئی ٹی انڈسٹری کو فروغ ملے گا بلکہ پاکستان عالمی ڈیجیٹل معیشت کا فعال حصہ بھی بن سکے گا۔ آئی ٹی اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے لیے مختص فنڈز میں سے 15 ارب 70 کروڑ روپے جاری منصوبوں پر خرچ کیے جائیں گے۔ ان میں کراچی میں جدید آئی ٹی پارک کی تعمیر کے لیے 60 کروڑ روپے اور اسلام آباد میں ٹیکنالوجی پارک ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کے لیے تقریباً 5 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
بجٹ میں آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں سیلولر سروسز کی توسیع، ڈیجیٹل اکانومی کے فروغ، اور آئی ٹی ایکسپورٹس میں اضافے کے لیے بھی اقدامات کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ "اسمارٹ اسلام آباد انیشی ایٹو” کے لیے 25 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جو دارالحکومت کو سمارٹ سٹی میں تبدیل کرنے کے سلسلے کا آغاز ہے۔ حکومت نے آئی ٹی انڈسٹری کی بحالی اور بہتری کے لیے بھی خصوصی توجہ دی ہے، جس کے لیے 50 کروڑ روپے کی رقم بجٹ میں رکھی گئی ہے۔
ان اقدامات کا مقصد نہ صرف مقامی سطح پر روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے بلکہ پاکستان کو ٹیکنالوجی کی عالمی دوڑ میں آگے لانا بھی ہے۔ نیشنل اے آئی ایڈوانسمنٹ منصوبہ اس وژن کا حصہ ہے جس کے تحت پاکستان آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے شعبے میں خود کفیل ہو، نوجوانوں کو مستقبل کی ٹیکنالوجیز سے ہم آہنگ کیا جائے، اور ملکی ترقی میں جدید علوم کا کردار بڑھایا جائے۔