ٹوئٹر کے مالک اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے اور یہ ذاتی دولت کے سب سے بڑے نقصان کا عالمی ریکارڈ ہے۔
اپنی ویب سائٹ پر ایک پوسٹ میں گنیز ورلڈ ریکارڈ نے کہا کہ نومبر 2021 سے دسمبر 2022 کے درمیان ایلون مسک کی دولت میں 165 بلین ڈالر کی کمی واقع ہوئی۔
یہ اعداد و شمار فوربز میگزین کے ڈیٹا سے لیے گئے ہیں تاہم گنیز کا کہنا ہے کہ بعض دیگر ذرائع کے مطابق ایلون مسک کو ہونے والا نقصان اس سے بھی زیادہ ہو سکتا ہے۔
ایلون مسک نے جب گزشتہ سال ٹوئٹر خریدا تو ان کی الیکٹرک کار کمپنی ٹیسلا کے حصص میں کمی دیکھی گئی کیونکہ سرمایہ کاروں کو تشویش تھی کہ وہ 44 بلین ڈالر میں ٹوئٹر خریدنے کے بعد ٹیسلا پر خاطر خواہ توجہ نہیں دے رہے۔
ذاتی دولت میں سب سے زیادہ نقصان کا پچھلا ریکارڈ 2000 میں جاپانی ٹیکنالوجی سرمایہ کار ماسایوشی سون کے پاس تھا، جس نے 58.6 بلین ڈالر کا نقصان کیا۔
نقصانات کا یہ تخمینہ ان کے حصص کی قیمت پر مبنی ہے جو ان کی کھوئی ہوئی قیمت کو بحال کر سکتے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ ان کی دولت میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔
وہ دسمبر میں دنیا کے امیر ترین آدمی کی حیثیت سے اپنی پوزیشن کھو بیٹھے جب ان کی جگہ فرانسیسی لگژری سامان کی بڑی کمپنی لوئس ووٹن کے چیف ایگزیکٹو برنارڈ آرناولٹ نے لے لی۔
سال 2022 میں ٹیسلا کے حصص میں 65 فیصد کی کمی دیکھی گئی، جس کی وجہ ٹیسلا کی کارکردگی تھی۔ کمپنی نے اس سال صرف 1.3 ملین سے زیادہ گاڑیاں فراہم کیں، جو وال اسٹریٹ کی توقعات سے بہت کم ہیں۔
لیکن شیئرز میں کمی کی سب سے بڑی وجہ ان کی ٹوئٹر کی خریداری ہے جہاں انہوں نے بڑی تعداد میں لوگوں کو نوکریوں سے نکالا اور مواد کے جائزے کی پالیسیاں تبدیل کیں جس کی وجہ سے تنازعہ کھڑا ہوگیا۔
ٹیسلا کے بہت سے سرمایہ کاروں کا خیال ہے کہ انہیں الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنی پر توجہ دینی چاہیے، جسے سست مانگ، بڑھتی ہوئی مسابقت اور کساد بازاری کے خدشے کے باعث کووڈ-19 سے منسلک پیداواری مسائل کا سامنا ہے۔
ایلون مسک نے دسمبر 2022 کے آخری کاروباری دن اسٹاک مارکیٹوں کے بند ہونے کے بعد ٹویٹ کیا کہ ٹیسلا کے طویل مدتی اشارے مضبوط ہیں جب کہ ‘قلیل مدتی مارکیٹ کے پاگل پن’ کی پیش گوئی نہیں کی جا سکتی۔
اب فوربز کے مطابق ایلون مسک کی دولت 178 بلین ڈالر ہے جب کہ برنارڈ آرناولٹ کی دولت کا تخمینہ 188 بلین ڈالر ہے۔