کیف(ویب ڈیسک) پیر کو یوکرینی شہر ‘لویو’ میں فوجی انفراسٹرکچر پر "طاقتور” روسی حملوں کی ایک سیریز سے شہر میں کئی افراد ہلاک ہوگئے ہیں ۔
‘ لویو’کے ایک رہائشی نے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ رہائشی عمارتوں کے اوپر سرمئی دھوئیں کے گاڑھے بادل اٹھتے دیکھ سکتے ہیں اور حملوں کے دوران اور بعد میں شہر بھر میں فضائی حملے کے سائرن بج رہے ہیں۔
"اس وقت، ہم اس بات کی تصدیق کرنے کے قابل ہیں کہ چھ ہلاک اور آٹھ زخمی ہوئے ہیں۔ متاثرین میں ایک بچہ بھی شامل ہے،” ‘لویو’کے علاقائی گورنر میکسم کوزیٹسکی نے سوشل میڈیا پر کہا۔
انہوں نے کہا کہ چار روسی میزائلوں نے یوکرین کے فوجی انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا اور ایک کار کے ٹائر سینٹر کو بھی نشانہ بنایا۔
پولینڈ کے ساتھ یوکرین کی سرحد کے قریب واقع ‘ لویو’ شہر، تقریباً دو ماہ قبل اپنے مغرب نواز پڑوسی پر روس کے حملے کی وجہ سے اب تک ہونے والی بدترین لڑائی میں الجھنے سے بچ گیا ہے۔
اس کے بجائے یہ شہر جنگ زدہ مشرق سے بے گھر ہونے والے لوگوں کے لیے پناہ گاہ بن گیا ہے اور لڑائی کے آغاز پر کئی مغربی سفارت خانے کیف سے منتقل کیے گئے تھے۔
پیر کے روز یہ حملے ایسے وقت ہوئے جب روس نے دارالحکومت کیف اور اس کے ارد گرد مزید مشرق میں حملے تیز کر دیے ہیں، کئی دنوں سے فوجی ہارڈویئر تیار کرنے والی متعدد تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔
یوکرین کے قومی ریلوے کے سربراہ الیگزینڈر کامیشین نے سوشل میڈیا پر کہا کہ سائٹ کے کچھ بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا ہے اور ممکنہ طور پر خدمات میں تاخیر ہوگی، لیکن کوئی مسافر یا عملہ زخمی نہیں ہوا۔
اے ایف پی کے صحافیوں نے شہر کے مرکز سے تقریباً چار کلومیٹر (2.5 میل) کے فاصلے پر شہر کے شمال مغرب میں ریلوے پٹریوں کے اوپر کار کی مرمت کی دکان کی ٹوٹی ہوئی چھت سے سیاہ دھواں اٹھتے دیکھا۔
مارچ کے آخر میں ‘ لویو’ روسی حملوں کی ایک سیریز کی زد میں آیا جس میں ایندھن کے ایک ڈپو کو نشانہ بنایا گیا اور پانچ افراد زخمی ہوئے۔ 18 مارچ کو، ‘لویو’ کے ہوائی اڈے کے قریب ہوائی جہاز کی مرمت کے کارخانے پر بمباری ہوئی۔ کسی زخمی کی اطلاع نہیں ملی۔
روسی کروز میزائلوں نے 13 مارچ کو شہرکے شمال مغرب میں 40 کلومیٹر (25 میل) کے فاصلے پر ایک بڑے فوجی اڈے کو نشانہ بنایا، جس میں کم از کم 35 افراد ہلاک اور 134 زخمی ہوئے۔