سعودی عرب کے فرمانروا خادمِ حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے طور پر ایک اہم اور تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے ایک ہزار فلسطینی مرد و خواتین کو حج کی سعادت کے لیے مدعو کرنے کا شاہی فرمان جاری کیا ہے۔ سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ان افراد کا انتخاب ان فلسطینی خاندانوں میں سے کیا جائے گا جن کے افراد اسرائیل کے ساتھ جاری تنازعے میں شہید یا زخمی ہوئے ہیں۔ اس اقدام کا مقصد نہ صرف فلسطینی عوام کے زخموں پر مرہم رکھنا ہے بلکہ ان کے ساتھ یکجہتی اور بھائی چارے کا مظاہرہ بھی ہے۔
یہ خصوصی میزبانی خادمِ حرمین شریفین کے سالانہ حج و عمرہ پروگرام کے تحت کی جا رہی ہے، جس کی نگرانی سعودی وزارتِ اسلامی امور، دعوت و ارشاد کر رہی ہے۔ اس پروگرام کے تحت ہر سال دنیا بھر کے مختلف ممالک سے منتخب افراد کو شاہی مہمان کے طور پر حج اور عمرہ کے مواقع فراہم کیے جاتے ہیں، تاکہ وہ مکمل سہولیات اور عزت و احترام کے ساتھ مناسکِ حج ادا کر سکیں۔
وزارتِ اسلامی امور نے تصدیق کی ہے کہ شاہی فرمان کے فوری بعد فلسطینی مہمانوں کے لیے ایک مکمل اور جامع منصوبہ بندی کا آغاز کر دیا گیا ہے، جس میں سفری انتظامات، رہائش، خوراک، اور مناسکِ حج کی ادائیگی میں رہنمائی شامل ہے۔ مقصد یہ ہے کہ مہمانوں کو کسی بھی قسم کی پریشانی کے بغیر روحانی فریضہ ادا کرنے کا موقع میسر آ سکے۔