نئی دہلی (ایم وائے کے نیوز ٹی وی): بھارتی دفاعی تجزیہ کار اور صحافی پراوین سوامی نے ایک اہم بیان میں کہا ہے کہ پاکستانی فوج کے جرنیلوں نے کبھی بھی قومی سلامتی پر سمجھوتہ نہیں کیا اور موجودہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کو شک کی نگاہ سے دیکھنے کی ضرورت نہیں۔
بھارتی میڈیا پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پراوین سوامی کا کہنا تھا کہ "پاکستانی آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے حالیہ ملاقات کے بعد افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ پاکستان نے امریکہ کو بہت کچھ دے دیا۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ پاکستانی فوج نے کبھی بھی نیشنل سیکیورٹی کو داؤ پر نہیں لگایا۔” انہوں نے جنرل پرویز مشرف کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ "جب 9/11 کا واقعہ ہوا، تب بھی جنرل مشرف نے انتہائی چالاکی سے امریکہ کا ساتھ دیتے ہوئے ڈبل گیم کھیلی اور اپنی قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔”
پراوین سوامی نے واضح کیا کہ موجودہ حالات میں پاکستان کے امریکہ سے تعلقات بہتر ہو سکتے ہیں، مگر ایسا ممکن نہیں کہ جنرل عاصم منیر کوئی ایسا معاہدہ کریں جو پاکستان کی خودمختاری یا دفاعی پالیسیوں کو متاثر کرے۔ ان کے مطابق امریکی اڈے دینے یا چین کے خلاف کوئی ڈیل کرنے کا تصور بھی ناقابل فہم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’پاکستان کے لیے سب سے بڑا خطرہ بھارت ہے، مگر پاکستان کا تزویراتی اتحادی چین ہے۔ مجھے یقین ہے کہ جنرل عاصم منیر نے اگر امریکہ کے ساتھ کوئی بات کی ہے تو وہ چین کی اعلیٰ قیادت کو اعتماد میں ضرور لیں گے۔‘‘
پروگرام کے دوران پراوین سوامی نے بھارت کی موجودہ خارجہ پالیسی کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے فلسطین اور ایران جیسے ممالک سے پرانے تعلقات ختم کر کے امریکہ اور اسرائیل کی قربت حاصل کی، جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ انٹرنیشنل نارتھ ساؤتھ ٹرانسپورٹ کوریڈور اور انڈیا-مڈل ایسٹ-یورپ کوریڈور جیسے اہم منصوبے بند ہو چکے ہیں۔ ان کے مطابق ایران اب بھارت کو اپنی ترجیحات میں شامل نہیں کرتا اور دنیا کا جنوبی بلاک بھی بھارت کی طرف دیکھنے سے گریزاں ہے۔ ’’ہم نے اپنی خارجہ پالیسی کو بکھیر دیا ہے، اور اپنے قومی مفادات اور سلامتی کا تحفظ کرنے میں ناکام رہے ہیں۔‘