(ایم وائے کے نیوز ٹی وی) ملک میں مہنگائی کے ستائے عوام کے لیے ایک اور بری خبر سامنے آگئی ہے۔ وفاقی حکومت نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے تحت چلنے والے تمام یوٹیلٹی اسٹورز 10 جولائی 2025 سے بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ یہ فیصلہ نہ صرف لاکھوں صارفین کے لیے صدمے کا باعث ہے بلکہ پانچ ہزار سے زائد ملازمین کے مستقبل پر بھی سوالیہ نشان بن گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم پاکستان کی ہدایت پر یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے پانچ ہزار سے زائد ملازمین کو سرپلس پول میں شامل کیا جا رہا ہے۔ ان ملازمین کو حکومت کی جانب سے رضاکارانہ سیپریشن اسکیم (VSS) کی پیشکش کی جائے گی تاکہ وہ خود رضامندی سے ملازمت سے علیحدہ ہو جائیں۔
یہ فیصلہ یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے مینیجنگ ڈائریکٹر کی زیر صدارت اہم اجلاس میں کیا گیا، جس کا اعلامیہ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ اعلامیے کے مطابق آج سے تمام فعال یوٹیلٹی اسٹورز کے آپریشنز مرحلہ وار بند کیے جا رہے ہیں۔ اس عمل میں سٹورز پر موجود تمام سامان کو متعلقہ ویئر ہاؤسز میں منتقل کیا جائے گا، جہاں حکام کی نگرانی میں اس سامان کو یا تو واپس متعلقہ سپلائرز کو کیا جائے گا یا نیلامی کے عمل کے ذریعے فروخت کیا جائے گا۔
ملک بھر کے غریب اور متوسط طبقے کے لاکھوں افراد جو ان سٹورز سے سستی اشیائے خورونوش خریدنے کے عادی تھے، اب ایک بار پھر مہنگی مارکیٹوں کے رحم و کرم پر ہوں گے۔ اس بندش کے بعد حکومت پر شدید عوامی ردعمل متوقع ہے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں یوٹیلٹی اسٹورز مہنگائی کے خلاف ایک واحد سہارا سمجھے جاتے تھے۔دوسری جانب یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے ملازمین میں بھی شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔ متعدد ملازمین کا کہنا ہے کہ وہ برسوں سے اس ادارے سے وابستہ ہیں، لیکن اب بغیر کسی متبادل بندوبست کے انہیں اچانک فارغ کیا جا رہا ہے۔