کراچی (ایم وائے کے نیوز ٹی وی ) مالی سال 2025-26 کے لیے سندھ حکومت آج صوبائی بجٹ پیش کرے گی، جس کا کل حجم 3400 ارب روپے سے تجاوز کرنے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق بجٹ میں سرکاری ملازمین اور ارکانِ اسمبلی کی تنخواہوں میں نمایاں اضافے کی تیاری کی گئی ہے، جب کہ مزدور طبقے کو بھی ریلیف دینے کے لیے کم از کم اجرت میں پانچ ہزار روپے اضافے کی تجویز شامل کی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ اسمبلی میں پیش کیے جانے والے بجٹ میں مجموعی طور پر 481 نئی ترقیاتی اسکیمیں شامل کی جا رہی ہیں، جن کے لیے خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔ ترقیاتی منصوبوں میں تعلیم، صحت، انفراسٹرکچر اور سوشل ویلفیئر سے متعلق متعدد نئی اسکیموں پر کام شروع کیا جائے گا۔ بجٹ کی تیاری میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ذاتی طور پر نگرانی کی اور کئی اہم اجلاسوں کی صدارت بھی کی۔
ذرائع بتاتے ہیں کہ بجٹ میں صوبے کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے 20 فیصد تک اضافے کی تجویز رکھی گئی ہے، جب کہ ارکانِ سندھ اسمبلی کی مراعات میں بھی اضافے کی منظوری دی جا سکتی ہے۔ مزدور طبقے کے لیے خوشخبری یہ ہے کہ ان کی کم از کم ماہانہ تنخواہ میں پانچ ہزار روپے اضافہ کیا جا رہا ہے، جس کے بعد یہ 35 ہزار روپے تک پہنچ سکتی ہے۔
بجٹ سے قبل مختلف محکموں کے وزراء اور سیکریٹریز نے وزیر اعلیٰ کو اپنی اپنی وزارتوں کی ضروریات اور ترجیحات سے آگاہ کیا۔ اجلاسوں میں معاشی چیلنجز، مالیاتی خسارہ، اور وفاق سے ملنے والے فنڈز کی صورتحال بھی زیر غور رہی۔
ادھر خیبرپختونخوا حکومت بھی آج ہی اپنا مالی سال 2025-26 کا بجٹ پیش کرے گی، جس کا مجموعی حجم 2070 ارب روپے متوقع ہے۔ صوبے کے گورنر فیصل کریم کنڈی کی جانب سے اسمبلی اجلاس طلب کرلیا گیا ہے، جس میں بجٹ پیش کیا جائے گا۔ خیبرپختونخوا کے ترقیاتی بجٹ کے لیے 114 ارب روپے مختص کیے جا رہے ہیں، جن سے متعدد نئے منصوبوں کا آغاز کیا جائے گا۔
سندھ اور خیبرپختونخوا کے بجٹ پیش کیے جانے کے بعد پنجاب اور وفاقی حکومت کے بجٹ بھی اگلے چند روز میں منظرِ عام پر آئیں گے، جس کے بعد مکمل طور پر ملک کی مالی سمت کا تعین کیا جا سکے گا۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بڑھتی مہنگائی، روپے کی گرتی قدر، اور قرضوں کی ادائیگی جیسے چیلنجز کے باوجود اگر صوبے عوام دوست پالیسیاں اپنائیں تو آئندہ مالی سال میں کچھ بہتری کی امید رکھی جا سکتی ہے۔