آنے والے مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں گاڑیوں کے خواہشمند افراد کے لیے ایک بڑی خوشخبری سامنے آنے والی ہے، کیونکہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے حکومت پاکستان سے گاڑیوں کی کمرشل امپورٹ پر عائد پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے مشورہ دیا ہے کہ تین سے پانچ سال پرانی استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دی جائے تاکہ مارکیٹ میں مسابقت بڑھے اور گاڑیوں کی قیمتوں میں نمایاں کمی ممکن ہو۔ اس ضمن میں جولائی تک قانون سازی مکمل کرنا لازمی قرار دی گئی ہے۔ فی الحال، امپورٹ آرڈر 2022 کے تحت تین سال سے پرانی گاڑیوں کی درآمد ممنوع ہے، مگر بجٹ میں اس پالیسی میں نرمی متوقع ہے۔ اس اقدام سے صارفین کو سستی اور معیاری گاڑیاں دستیاب ہونے کی امید ہے، جبکہ آٹو انڈسٹری کے لیے یہ فیصلہ ایک چیلنج بن سکتا ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق یہ تجویز آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے کا حصہ ہے، جس کی منظوری پارلیمنٹ سے بھی ضروری ہوگی۔ اگر یہ فیصلہ منظور ہو جاتا ہے تو جولائی کے بعد پاکستان کی آٹو مارکیٹ میں بڑی تبدیلیاں دیکھنے کو مل سکتی ہیں، جس کا فائدہ براہِ راست عام صارفین کو پہنچے گا۔