تہران (ایم وائے کے نیوز ٹی وی) — خلیج میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور ایران کی جانب سے قطر میں موجود امریکی فوجی اڈے پر حملے کے بعد عالمی معیشت کو شدید جھٹکا لگا ہے۔ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں غیر معمولی کمی دیکھنے میں آ رہی ہے، جس سے سرمایہ کاروں اور تجزیہ کاروں کو حیرانی لاحق ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں 7 فیصد سے زائد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ امریکی خام تیل ڈبلیو ٹی آئی (West Texas Intermediate) کی قیمت 7.22 فیصد کمی کے بعد 68.51 ڈالر فی بیرل پر آ گئی ہے۔ دوسری جانب برطانوی برینٹ آئل کی قیمت 7.18 فیصد کی کمی سے 71.48 ڈالر فی بیرل پر آ چکی ہے۔
یہ غیر معمولی کمی ایسے وقت میں دیکھنے میں آئی ہے جب ایران نے قطر میں امریکی افواج کے ایک اہم اڈے کو نشانہ بنایا، جس سے مشرق وسطیٰ کی سلامتی صورتحال مزید نازک ہو گئی ہے۔ دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام خلیجی خطے کی توانائی ترسیل پر براہ راست اثر ڈال سکتا ہے، بالخصوص آبنائے ہرمز جیسے حساس آبی راستے پر۔
آبنائے ہرمز عالمی سطح پر تیل کی ترسیل کی ایک انتہائی اہم گزرگاہ ہے، جہاں سے روزانہ تقریباً 21 ملین بیرل تیل سعودی عرب، ایران، متحدہ عرب امارات اور کویت سے دنیا بھر کو سپلائی کیا جاتا ہے۔ اس گزرگاہ سے دنیا کے 20 فیصد تیل اور 30 فیصد قدرتی گیس کی ترسیل ہوتی ہے، جو کہ پاکستان، چین، جاپان، جنوبی کوریا، یورپ، شمالی امریکا اور دیگر بڑے ممالک کیلئے اہم ترین ذریعہ ہے۔
یہ آبی راستہ نہ صرف تیل اور گیس کی تجارت کا مرکز ہے بلکہ یہاں سے روزانہ تقریباً 90 بحری جہاز گزرتے ہیں، اور سالانہ یہ تعداد 33 ہزار سے تجاوز کر جاتی ہے۔ ایسی صورتحال میں جب خطے میں جنگ کا خطرہ سر پر منڈلا رہا ہو، عالمی مارکیٹ میں بے یقینی اور اتار چڑھاؤ فطری ہے۔